سمندری طوفان ‘گونی’ فلپائن سے ٹکرا گیا ، 10 لاکھ افراد کا انخلا فلپائن میں گونی نامی سمندری طوفان بیکل ریجن سے ٹکرا گیا۔ حکام نے سیلاب اور تباہ کن آندھی کے خدشے کے سبب دس لاکھ کے قریب افراد کو علاقے سے نکال لیا تھا۔گونی طوفان کو رواں سال فلپائن میں آنے والا سب سے شدید طوفان کہا جا رہا ہے۔علاقے میں لیگزبے کے ساحل پر مقیم ایک 21 سالہ نوجوان کے مطابق “ہوا انتہائی شدت کے ساتھ چل رہی ہے اور درختوں کے لرزنے کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں”۔
بیکل ریجن لوزون اور کیڈانڈوانس جزیروں کے جنوبی حصے پر مشتمل ہے۔
گونی طوفان کے متوقع راستے میں آنے والے علاقوں میں 3.1 کروڑ افراد بستے ہیں۔ ان علاقوں میں دارالحکومت منیلا بھی شامل ہے جہاں کا ہوائی اڈہ بند کر دیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے ہفتے کے روز بتایا تھا کہ جزیرہ لوزون کے جنوب مشرقی حصے اور کیٹانڈوانس جزیرے میں شدید آندھیوں کے چلنے کی توقع ہے۔ اس حوالے سے اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ طوفان کے سبب سمندر کی سطح تین میٹر تک پہنچ سکتی ہے جو آندھی کے ساتھ الم ناک نقصانات اور تباہی کا باعث بن سکتی ہیں۔
گونی طوفان سے ایک ہفتہ قبل اسی علاقے میں مولاف طوفان کا گزر ہوا تھا۔ اس کے نتیجے میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ علاوہ ازیں زرعی اراضی کا ایک بڑا علاقہ زیر آب آ گیا۔
بیکل ریجن کی آبادی 2 کروڑ کے قریب ہے۔ کوویڈ 19 وائرس کے آغاز کے بعد سے خالی اسکولوں کو متاثرہ علاقے سے نکال لیے جانے والے لوگوں کو پناہ دینے کے لیے استعمال میں لایا جا رہا ہے۔ اسی طرح سرکاری جنمازیمز کو بھی اس مقصد کے واسطے کام میں لایا جا رہا ہے۔
