ٹک ٹاک کیس،پی ٹی اےکو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا ایپلیکشن پر پابندی سے متعلق رُولز کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے پی ٹی اے کو 4 ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
عدالت عالیہ میں ٹک ٹاک پر پابندی اور پی ٹی اے رولز فریم نہ کرنے کےخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی اے میں کون لوگ یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کیا درست ہے اور کیا غلط؟ ٹک ٹاک پر پابندی کن رُولز کی مطابق لگائی گئی تھی۔ یہ انٹرٹینمنٹ کا ایک اہم ذریعہ رہا ہے۔ کرونا کے دوران ٹک ٹاک کم مراعات یافتہ طبقے کیلئے آمدن کا ذریعہ رہا ہے۔
چیف جسٹس نے سوال اٹھایا کہ موٹروے پر بھی ایک واقعہ پیش آیا تھا تو پھر کیا موٹروے کو بھی بند کر دیں۔ دنیا آگے جا رہی ہے اور آپ پیچھے لے کر جا رہے ہیں۔ ہماری اخلاقیات اتنی مضبوط ہونی چاہئیں کہ کوئی چیز اُن پر اثرانداز نہ ہو سکے۔
عدالت نے ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا ایپلیکشن پر پابندی سے متعلق رُولز کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت 4 ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں