سبزی منڈی سے 5 روپے کلو کے حساب سے بینگن خرید کر 110 روپے کلو بیچنے والا سبزی فروش کہہ رہا تھا چینی کو تو آگ لگی ہوئی ہے، پھر 350 روپے ریٹ والا بڑا گوشت 500 روپے کلو بیچنے والے قصاب کو کہتے سنا کہ ہر چیز مہنگی ہو گئی ہے، 40 کلو خالص دودھ میں 20 کلو پانی اور پاؤڈر ملا کر بیچنے والا بھی شکایت کر رہا تھا کہ پوری نہیں پڑتی اب…
جو رکشہ ڈرائیور دن بھر کھڑا رہ کر باری کا انتظار کرتا ہے آوازیں لگاتا ہے، وہی رات کو لیٹ نائٹ بلیک میل کر کہ منہ مانگے پیسے لیتا ہے، گورنمنٹ اسپتال میں نوکری کرنے والا ڈاکٹر صرف پیسے بنانے کیلیئے مریض کو اپنے
پرائیویٹ اسپتال بلوا لیتا ہے، سکول ٹیچر بچے کو صرف اسلیئے کم نمبر دے دیتا ہے کہ وہ اس سے پرائیویٹ ٹیوشن نہیں پڑھتا، مزدور سپہر 4 بجے سے آدھا گھنٹہ پہلے ہی کپڑے جھاڑ لیتا ہے مستری 1500 روپے دیہاڑی لیکر بھی شرطیں رکھتا ہے کہ بلڈنگ کے اندر والا کام ہے تو بتاو دھوپ والا نہیں کرنا میں نے…. دال میں کنکر ملانے والا تاجر چاول میں کنکر ملانے والا آڑھتی لال مرچ میں لکڑی کا بُورا ملانے والی فیکٹری کا مالک، کچے آڑو کو لال رنگ کر کہ بیچنے والا، صرف فیوز خراب ہونے پر فریج کا کمپریسر خراب بول کر 8 ہزار حرام کمانے والے، عمرہ اور حج کے مسافروں کو بھی ویزے
اور ٹکٹ پر ذلیل کر کہ پیسا بٹورنے والے جب یہ گلہ کرتے ہیں کہ اب پہلے جیسی برکت نہیں رہی تو ایک پل کیلیئے دل چاہتا ہے کہ لاؤڈ-اسپیکر پر ان سب کی کرتوتوں کو کھول کھول کر بیان کروں اور کہوں کہ یہ ہے وہ وجہ کہ جس پر دنیا میں کہاوت ہے… جیسی کرنی ویسی بھرنی
