Irfan Khan

پاکستان میں قائم نامکمل جمہوریت کی تازہ مثال ۔ اداریہ

کراچی میں متحدہ اپوزیشن کے جلسہ کے روز نابالغ سیاسی قائد ملک صفدر نے مزار قائد پر جو ڈرامہ رچایا تھا اور اس پر حکومت نے جو ردعمل دکھایا اس کو کسی سیانے پن میں شمار نہی کیا جا سکتا ۔ طاقت کا گھمنڈ اور اس کا بے جا استعمال ایک بیماری ہے جس کا شکار پاکستانی کی ہر سیاسی جماعت ہے ۔ ستر سال سے شریف شہریوں کا اس لا علاج مرض سے واسطہ ہے ۔ تحریک انصاف کے مکتبہ اطفال میں سیاست سیکھنے والے بد کلامی میں دوسروں سے دو ہاتھ آگے ہیں ۔ اسی لئے ن لیگ کے نابالغ کی بچگانہ حرکت پر تحریک کے سیاسی اطفال کی حرکات وسکنات نے سونے پر سہاگہ کا کام کیا ۔ فوج کے ادارے ای ایس ای اور پاکستان رینجرز نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے اس لئے ضروری خیال کئے کہ دونوں ادارے اپنے کو طاقت کا اصل سر چشمہ خیال کرتے ہیں ۔ ان دونوں اداروں کے ہاتھوں صوبہ کے پولیس چیف کے ساتھ جو نارواسلوک کیا گیا اس کی انکوائری رپورٹ کی تفصیل سے تو ابھی سب نہ علم ہیں البتہ دو سطری نتائج پر قیاس اراہیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس سے بڑھ کر کس ثبوت کی ضرورت ہے کہ آصل اقتدار اور طاقت فوج کے ہاتھ میں ہے۔ نہ تو وزارت دفاع کو علم ہو سکا اور نہ ہی کسی نے وزیراعظم سیکٹریرٹ کو انکوائری رپورٹ کا سر پیر بتانے کی کوشش کی ۔ ادارے کی ساکھ بچانا ضروری تھا اس لئے دوسطری فیصلہ جاری کر دیا گیا ۔عوام کو یہ بھی معلوم نہ ہوسکا کہ اس کار خیر کے اصل محرک کون تھے ۔ اس عوامی دباو کی فوٹیج بھی جاری نہی کی گئ جو آدھی رات کے بعد کراچی کی سڑکوں پر موجود تھا اور اس ناگہانی اقدام کو اٹھانے کا مؤجب بنا ۔ قانون کی کتاب میں لکھا ہے کہ رینجرز اور فوج سول انتظامیہ کی مدد کے لئے اس وقت آتی ہے جب سول انتظامیہ ان کو طلب کرے ۔ کراچی میں سول انتظامیہ نے رینجرز کی مدد لے کر اس کو ہمیشہ کے لئے اپنے سر پر سوار کر لیا ہے ۔ امن و امان کی بہتر صورت حال کے باوجود ہر تین ماہ بعد رینجرز ڈنڈے  کے زور پر اپنی معیاد بڑھواتی ہے ۔ اتنی رسوائی کے بعد بھی اگر سندھ اسمبلی رینجرز کی معیاد بڑھانے کے لئے ہاتھ اوپر کرتی ہے تو پھر رسوای اور جگ ہنسائ کے ذمہ دار بھی خود ہیں ۔ آسڑیلیا نے تیسری دنیا کے لئے مثال قائم کی ہے ۔ 2005 سے 2016 کے درمیان آسٹریلوی فوج نے افغانستان میں قیام کے دوران افغانی شہریوں اور جنگی قیدیوں کے ساتھ جو زیادتیاں کیں ان پر تحقیق کے لئے کمشن بٹھایا ۔جس میں کوی فوجی شامل نہی تھا ۔ 55 واقعات کی تفاصیل پر مشتمل رپورٹ کو شائع کیا جا رہا ہے ۔ آسٹریلوی وزیراعظم نے فوجی نظام میں پائ جانے والی سنگین خامیوں کا اقرار کر کے فوج میں اصلاحات اور نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے ۔ فوج میں اصلاحات کی نگرانی ایک کمیٹی کے سپرد کی گئ ہے جو حکومت اور فوج کے اثر سے آزاد ہوگی ۔  ۔۔۔۔۔ وزیراعظم پاکستان کا تکیہ کلام ہے کہ عمران خان کسی سے ڈرتا ۔ اگر واقعی نہی ڈرتے تو پھر موقعہ ہے عمران خان میدان میں آؤ ۔سب سیاسی جماعتیں اپ کے ساتھ تعاون کریں گی ۔ 

اپنا تبصرہ بھیجیں