گلگت بلتستان، شدید سردی کے باوجود پولنگ اسٹیشنز کے باہر ووٹرز کا رش

گلگت بلتستان میں پولنگ اسٹیشنز کی مجموعی تعداد 1260 ہے جس میں سے مرد خواتین ووٹرز کے مشترکہ پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 362 ہے، 297 پولنگ اسٹیشنز کو حساس اور 280 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان میں انتخابات کے تحت 23 حلقوں میں پولنگ کا آغاز ہوگیا ہے، پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور نواز لیگ میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ کئی حلقوں میں آزاد امیدوار بھی مضبوط ہیں جبکہ 4 خواتین بھی میدان میں ہیں۔ گلگت بلتستان میں پولنگ اسٹیشنز کی مجموعی تعداد 1260 ہے جس میں سے مرد خواتین ووٹرز کے مشترکہ پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 362 ہے، 297 پولنگ اسٹیشنز کو حساس اور 280 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ 7 لاکھ سے زائد ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جبکہ سوا لاکھ سے زیادہ پہلی بار ووٹ ڈالیں گے۔ گلگت ڈیویژن کے ضلع نگر میں 98 سالہ بزرگ ووٹر شعبان علی نے شدید سرد موسم میں ووٹ ڈالا جبکہ ایک 80 سال سے زائد عمر کے ایک ٹانگ سے معذور بزرگ نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ گلگت بلتستان میں برفباری اور موسم شدید سرد ہونے کے باوجود پولنگ اسٹیشنز کے باہر ووٹرز کا رش نظر آ رہا ہے جو ووٹ کاسٹ کرنے آئے ہیں، جبکہ شدید سردی کے باوجود خواتین بھی بڑی تعداد میں صبح سویرے ہی ووٹ ڈالنے پہنچ گئیں۔
پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کو بھرپور سیاسی مہم کے بعد آج عوامی رائے کا شدت سے انتظار ہے، جبکہ سکیورٹی کے لیے 13 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہیں، دیگر صوبوں کے 5 ہزار سے زیادہ پولیس اہلکار بھی فرائض نبھائیں گے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق پی ٹی آئی اور پی پی پی کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔ یہ انتخابات اگست میں ہونا تھے جو کہ کورونا وائرس کے باعث ملتوی کر دیے گئے تھے، پیپلز پارٹی کی جانب سے 23 جبکہ مسلم لیگ (ن) کے 21 امیدوار انتخابی میدان میں اترے ہیں۔ پی ٹی آئی نے 2 حلقوں میں مجلس وحدت المسلمین کے ساتھ نشستوں کی ایڈجسٹمنٹ کی ہے، اس کے علاوہ پارٹی کو مقامی رہنماؤں کی شمولیت سے بھی تقویت پہنچی ہے اور فدا محمد ان سیاستدانوں میں سے ایک ہیں جنہیں پارٹی ٹکٹ دیا گیا۔
گلگت بلتستان کے 3 ڈویژن 10 اضلاع پر مشتمل ہیں، گلگت ڈویژن میں گلگت، ہنزہ، نگر اور غذر کے اضلاع شامل ہیں۔ بلتستان ڈویژن میں اسکردو، گانچھے، شگر اور کھرمنگ کے اضلاع شامل ہیں جبکہ دیامر استور ڈویژن 2 اضلاع دیامر اور استور پر مشتمل ہے۔ الیکشن پر سکیورٹی کے لیے 13 ہزار 481 اہلکار تعینات ہیں جب کہ دیگر صوبوں سے بھی 5 ہزار سے زائد پولیس اہلکار فرائض انجام دے رہے ہیں۔ خطے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 7 لاکھ 45 ہزار 361 ہے جس میں 4 لاکھ 50 ہزار 305 مرد جبکہ 3 لاکھ 39 ہزار 998 خواتین شامل ہیں، اس طرح خواتین ووٹرز کا تناسب 45.61 فیصد ہے۔ 2015ء کے انتخابات میں ووٹرز کی مجموعی تعداد 6 لاکھ 18 ہزار 364 تھی جس میں 3 لاکھ 29 ہزار 475 مرد اور 2 لاکھ 88ہزار 889 خواتین شامل تھیں، اس وقت خواتین ووٹرز کا تناسب 46.71 فیصد تھا اس طرح حالیہ اعداد و شمار کے مطابق خواتین اور مرد ووٹرز کے فرق میں 1.10 فیصد کا اضافہ ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں