کراچی (یواین این) سٹی کورٹ نے مزار قائد بے حرمتی کیس میں کیپٹن (ر) صفدر اعوان کی ضمانت منظور کر لی۔تفصیلات کے مطابق آج صبح مزار قائد کی بے حرمتی کیس میں سندھ پولیس نے مسلم لیگ(ن)کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر اور سابق رکن قومی اسمبلی کیپٹن(ریٹائرڈ)محمد صفدر کو گرفتار کیا تھا۔ سٹی کورٹ میں کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف مزار قائد بے حرمتی کیس کی سماعت ہوئی۔
اس موقع پر ن لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنان کے درمیان ہاتھ پائی بھی ہوئی۔عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر اعوان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنا دیا۔عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے انہیں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔واضح رہے کہ کیپٹن صفدر اہلیہ کے ہمراہ پا پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے جلسے میں شرکت کے لیے کراچی آئے تھے۔
کیپٹن (ر)صفدر نے گرفتاری کے بعد ووٹ کو عزت دو، مادر ملت زندہ باد اور ایوبی مارشل لا مردہ باد کے نعرے بھی لگائے۔ تھانہ بریگیڈ کی انویسٹی گیشن پولیس کی جانب سے یہ کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ پی ٹی آئی رہنمائوں نے مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن صفدر سمیت مسلم لیگ (ن)کے 200 سے زائد کارکنوں کیخلاف مزار قائد کی بے حرمتی کا مقدمہ درج کرایا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان ، حلیم عادل شیخ ، راجہ اظہر اور دیگر مزار قائد کا تقدس پامال کرنے پر پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز ، ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرانے بریگیڈ تھانے پہنچے تھے۔ پہلے پہل پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا تو پی ٹی آئی رہنمائوں و کارکنان نے تھانے کے باہر دس گھنٹے سے زائد احتجاج کیا جس کے بعد مقدمہ درج کیا گیا۔
وفاقی وزیر علی زیدی نے مقدمہ درج نہ ہونے کی صورت میں آئی جی سندھ کو او ایس ڈی بنانے کا معاملہ کابینہ میں اٹھانے کی بھی وارننگ دی تھی، اس سلسلے میں رات گئے تک تمام رہنما اور کارکنوں کی بڑی تعداد تھانے میں جمع رہی اور دھرنا دے دیا ، رہنمائوں کی جانب سے باقاعدہ طور پر تحریری درخواست بھی جمع کرائی گئی تھی۔
