ویکسین کی ایڈوانس بُکنگ سے متعلق سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) کو ارسال کردی گئی
کورونا ویکسین کی ایڈوانس بُکنگ کے لیے وزارت صحت نے 15 کروڑ ڈالر کا مطالبہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی ویکسین کی ایڈوانس بُکنگ کے حوالے سے وزارت صحت کی جانب سے سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) کو ارسال کردی گئی۔وزارت صحت کی جانب سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھیجی گئی سمری میں کہا گیا کہ ای سی سی متوقع کرونا ویکسین کی بکنگ کے لیے 15کروڑ ڈالر مختص کرے۔
ٹیکنیکل ایکسپرٹ کمیٹی نے کروناویکسین بکنگ کا تخمینہ15کروڑ ڈالر لگایا۔ سمری میں کہا گیا کہ عالمی سطح پر کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری فیز تھری میں داخل ہوچکی ہے۔ وزارت صحت نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو ارسال کی گئی سمری میں مزید کہا کہ تمام ممالک کروناویکسین کی ایڈوانس بکنگ کررہے ہیں، ویکسین2021ء کی پہلی اور دوسری سہ ماہی میں دستیاب ہوگی، ویکسین کی خریداری پیپرا قواعد کے تحت کی جائے گی۔
سمری کے مطابق ویکسین سازاداروں کو ادائیگی غیرملکی کرنسی کی صورت میں ہوگی، پاکستان نے مفت ورعایتی ویکسین فراہمی کے لیے گاوی سے رابطہ کیا ۔ گاوی سے ویکسین2021ء کے آخر میں ملنے کا امکان ہے، ویکسین سے متعلق بین الوزارتی اور نیشنل ایکسپرٹ کمیٹی قائم کی گئی تھی۔خیال رہے کہ کورونا کی دوسری لہر نے ملک بھر میں شدت اختیار کر لی ہے۔گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران36 افراد کورونا کی وجہ سے جان کی بازی ہار گئے۔
کورونا وائرس کی ویکسین کے حوالے سے دنیا بھر میں کام ہو رہا ہے ، دو امریکی کمپنیاں بھی ویکسین تیار کرنے میں لگی ہیں اور اُمید کی جا رہی ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین 2021ء میں آجائے گی۔ تاہم چینی کمپنی کی جانب سے تیار کی جانے والی ویکسین کو بھی تجرباتی بنیادوں پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے گذشتہ روز پارلیمانی سیکرٹری قومی صحت ڈاکٹر نوشین حامد کا کہنا تھا کہ چار سے پانچ عالمی کمپنیوں سے کورونا ویکسین کیلئے رابطہ ہے، حکومت اس مہینے کے آخر تک کورونا ویکسین کے آرڈر دے دے گی۔
انہوں نے کہا کہ کچھ ویکسین جنوری کے شروع میں پاکستان کو موصول ہو جائیں گی۔ چاہے قیمت کچھ بھی ہو، حکومت شہریوں کو مفت ویکسین لگائے گی۔ جس کے بعد اب وزارت صحت نے ویکسین کی ایڈوانس بُکنگ کے لیے 15 کروڑ ڈالر مختص کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
