اگر 2کروڑنان ٹیکس پیئرز کا ڈیٹا موجود ہے توایف بی آر انہیں دائرے میں کیوں نہیں لاتا ‘پاکستان ٹیکس بارانکم ٹیکس گوشوارہ مکمل نہیں، غلطیاں دور کر کے 90 دن دیئے جائیں‘ آفتاب ناگرہ، قاری حبیب الرحمن زبیری ودیگر
پاکستان ٹیکس بار نے کہا ہے کہ اگر ایف بی آر کے پاس دو کروڑ نان ٹیکس پئیر زکا ڈیٹا موجود ہے تو ساری مشینری کو انہیں ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے متحرک کیا جائے ،اب تک ایف بی آر کی کارکردگی سات لاکھ ٹیکس دہندگان کو بار بار نوٹس جاری کرنے تک محدود ہے جس سے یہ لوگ بھی متنفر ہو رہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار مقررین نے ’’ انکم ٹیکس گوشوارہ2020‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سیمینار سے پاکستان ٹیکس بار کے صدر آفتاب ناگرہ ، سینئر نائب صدر قاری حبیب الرحمن زبیری ، سید تنصیر بخاری ، ارشد نواز مان ، نعیم شاہ ، زاہد عتیق چودھری سمیت دیگر نے خطاب کیا ۔مقررین نے کہا کہ حکومت اشتہار بازی کے ذریعے دعویٰ کر رہی ہے کہ دو کروڑ لوگوں کا ڈیٹا مل چکا ہے ۔
تو پھر پوری ٹیکس مشینری 7لاکھ موجود ہ ٹیکس پئیر زکو ہی نشانہ کیوں بنا رہی ہی ۔انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی آخری تاریخ 8دسمبر ہے جبکہ انکم ٹیکس گوشوارے میں لا تعدادغلطیاں اور خامیاں ہیں جنہیں دور کر نے کی ضرورت ہے ۔ ایف بی آر 17 مہینوں میں انکم ٹیکس گوشوارہ درست نہیں کر سکااور دو کروڑ نان ٹیکس پئیر زکے ڈیٹاکے اشتہار چل رہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ اگر ایف بی آر کے پا س واقعی دو کروڑ افراد کا ڈیٹا موجود ہے تو حکومت پوری ٹیکس مشینری کو ان لوگوں کوٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے متحرک کیا جائے ۔مقررین نے کہا کہ ایف بی آر کے پاس ٹیکس نیٹ بڑھانے کی استعداد ہی نہیں ہے اور بد قسمتی سے اسے بڑھانے کے لئے بھی کوئی اقدامات نہیں اٹھائے جارہے۔
