صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر محمد علی اصغر نے کہا ہے کہ پشاور میں کورونا میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، جہاں کورونا کیسز کی شرح میں 13 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے ، اس صورتحال میں خدشہ ہے کہ شہر میں عوامی اجتماع کے باعث کورونا وائرس مزید بھی پھیل سکتا ہے ، کورونا پھیلنے کے خدشے کے باعث جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
اس ضمن میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نکے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کورونا کی آڑ میں جلسوں پر پابندی کو مسترد کرتے ہیں، پی ڈی ایم کے تمام جلسے شیڈول کے مطابق ہوں گے ، پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتے ہیں، سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
انہوں نے پی ڈی ایم اجلاس کے بعد اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور سینئررہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان انتخابات نے پی ڈی ایم کے بیانیئے کی تصدیق کردی ہے، پی ڈی ایم نے گلگت بلتستان انتخابات کے نتائج کو مسترد کردیا ہے ، ہماری تحریک کے بنیادی اصول واضح ہیں، ملک میں پارلیمنٹ اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں ، جھوٹے مقدمات قائم کرکے انتقام لیا جارہا ہے، موجودہ حکومت عوام کی نمائندہ نہیں ہے ، سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
اس سے قبل پی ڈی ایم نے مشترکہ میثاق تیار کیا ، میثاق کے نکات کی پی ڈی ایم کے آج 17نومبر2020 کو اسلام آباد میں منعقدہ سربراہی اجلاس میں منظوری دی گئی ہے ، میثاق پاکستان کے نکات میں کہا گیا کہ وفاقی ، اسلامی ، جمہوری، پارلیمانی آئین پاکستان کی بالادستی اور عمل داری یقینی بنانا ہوگی ، پارلیمنٹ کی خود مختاری، سیاست سے اسٹیبلشمنٹ اور انٹیلی جنس اداروں کے کردار کا خاتمہ کرنا ہوگا ،آزاد عدلیہ کا قیام، آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور منصفانہ انتخابات کے لئے اصلاحات اور انعقاد کرنا ہوگا۔
