سعودی عرب پر گزشہ چند ماہ سے حوثی ملیشیا کے سرحد پار سے حملوں میں بہت اضافہ ہو گیا ہے۔ اگرچہ زیادہ تر حملوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے تاہم ان میزائل، ڈرون اور بحری کشتیوں کے ذریعے حملے کی کوششیں لگاتار جاری ہیں۔ گزشتہ روز بھی سعودی عرب پر ایک ڈرون حملہ کی کوشش کی گئی جوسعودی اتحادی افواج کی بروقت کارروائی کے باعث کامیاب نہ ہو سکی۔
عرب اتحاد برائے یمن کے ترجمان کرنل تُرکی المالکی نے میڈیا کو بتایا کہ سعودی عرب کی جانب بھیجے جانے والے ڈرون کو راستے میں روک کر تباہ کردیا گیا۔اس ڈرون کا ہدف شہری علاقے تھے۔عرب اتحادی فوج کے مطابق کل جمعہ کے روز الحدیدہ گورنری میں حوثی ملیشیا نے 8 ڈرون طیارے فضا میں چھوڑے۔ انہوں نے حوثیوں کی طرف سے طیاروں کو فضا میں چھوڑنے کو جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
کرنل تُرکی نے مزید کہا کہ حوثی ملیشیا نے یمن کے صوبے الحدیدہ کو بیلسٹک میزائل داغنے، ڈرون طیارے اور بم بار کشتیاں بھیجنے اور سمندری بارودی سرنگیں پھیلانے کا مرکزی مقام بنا رکھا ہے۔واضح رہے کہ کچھ روز قبل بھی یمن کی حوثی ملیشیا نے سعودی مملکت کو 5 بارود بردار ڈرون طیاروں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم مستعد سعودی افواج نے تمام بمبار ڈرون طیاروں کو ہدف سے پہنچنے سے پہلے ہی مار گرایا۔
اس طرح سعودی عرب کسی جانی اور مالی نقصان سے بچ گیا۔ کرنل تُرکی المالکی کے مطابق تین ڈرون یمن کے حدود کے اندر مار گرائے گئے جبکہ ایک ڈرون کو یمن اور سعودیہ کی سرحد پر تباہ کیا گیا۔ گزشتہ ہفتے بھی سعودی عرب پرایک ہی روز میں 6 ڈرون طیاروں سے حملہ ہوا تھا جو بارودی مواد سے لدے ہوئے تھے۔ تاہم عرب اتحادی افواج نے بروقت کارروائی کر کے ان طیاروں کو تباہ کر ڈالا تھا۔ اس طرح سعودی عرب بڑی تباہی سے بال بال بچ گیا تھا۔حوثی ملیشیا کی جانب سے ایک ہی روز میں شہری علاقوں کو 6 بارود سے لدے ڈرونز سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، مگر اتحادی افواج کی کارروائی نے ان ڈرون طیاروں کو فضا میں ہی مار گرایا۔
