باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ یمن کے مختلف علاقوں باغی حوثی ملیشیا کے فوجی کیمپ چلا رہی ہے۔ یہ کیمپ یمن کی مغربی گورنری الحدیدہ کے مختلف علاقوں میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔
ذرائع نے الحدیدہ شہر کے مشرقی اور شمالی علاقے میں موجود سات ایسے کیمپوں کی نشاندہی کی ہے۔ متعدد کیمپ الحدیدہ گورنری کے شمال مغربی حصے میں بحیرہ احمر کے ساحل کے قریب واقع ہیں۔ ان کیمپوں کا مقصد ایران سے اسلحہ سمگلنگ کی کارروائیوں کو تحفظ اور جہاز رانی کو خطرات سے دوچار کرنا ہے۔ ان کیمپوں میں نمایاں نام ’’الرسول الاعظم‘‘ نامی ملیشیا کا ہے۔ یہ کیمپ القناوص میں واقع ہے۔
مذکورہ کیمپ میں حزب اللہ کے ماہرین حوثیوں کی قیادت کو تربیت فراہم کرتے ہیں۔ کیمپ میں تربیت پانے والوں کی تعداد کا اندازہ چار سو جنگجو کے طور پر لگایا گیا ہے۔ کامیاب تربیت مکمل کرنے والے حوثی کمانڈروں کو ’’کمانڈو بریگیڈ‘‘ میں تعینات کیا جائے گا۔ یہ بریگیڈ دراصل عراق میں سرگرم الحشد الشعبی کا پرتو ہیں۔
حوثی ملیشیا کے جنگجوؤں کو سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے کلپس میں الحدیدہ کی ایک بندرگاہ کے گرد تربیت حاصل کرتے دیکھا گیا ہے۔
جمعرات کے روز یمن کی آئینی حکومت نے عرب دنیا اور دیگر ممالک سے اپیل کی تھی کہ وہ یمن میں ایران کی علاقائی اور بین الاقوامی امن کے خلاف دشمنانہ کارروائیوں پر’’صرف خاموش تماشائی‘‘ بننے پر اکتفا نہ کریں۔
یمنی حکومت کا کہنا تھا کہ وہ سعودی عرب کی قیادت میں لڑنے والی عرب اتحادی فوج کے تعاون سے ایران کے توسیع پسندانہ عزائم اور خطے میں دہشت گردی اور افراتفری پھیلانے کے ایرانی منصوبے کے خلاف تاریخی معرکہ لڑ رہے ہیں۔
اس امر کا اعلان یمنی وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے ایک بیان میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے حالیہ اقدامات نے گذشتہ پانچ برسوں سے یمن میں جاری مںصوبے کی حقیقت کھول کر بیان کر دی ہے۔