اس کے علاوہ تفریحی مقاصد کیلئے حشیش (چرس) کی کاشت اور استعمال کو قانونی قرار دینے کے حوالے سے بھی ریفرنڈم کرایا گیا تھا۔
اس ریفرنڈم کے نتائج میں حامیوں اور مخالفین کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے میں آیا۔ قانون کے حق میں 46.1 فیصد نے اور مخالفت میں 53.1 فیصد افراد نے ووٹ ڈالا جبکہ بیرون ملک مقیم شہریوں کے ووٹوں کی گنتی باقی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں قانون کی مخالفت کرنے والوں کی برتری واضح ہے اور باقی ماندہ ووٹوں کی گنتی نتیجے پر اثر انداز نہیں ہوگی اور حکومت کو یہ قانون ختم کرنا ہوگا۔حتمی نتائج کا اعلان آئندہ جمعے کو کیا جائے گا۔خیال رہے کہ حکومت کے مجوزہ قانون میں 20 سال سے زائد عمر کے افراد کو حشیش خریدنے، اپنے پاس رکھنے اور استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ ذاتی استعمال اور تفریحی مقاصد کیلئے حشیش کے دو پودے کاشت کرنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
مجوزہ قانون کے مطابق کافی شاپس میں حشیش کی فروخت اور وہیں بیٹھ کر اسے نوش کرنے کی بھی اجازت ہوگی تاہم اب نیوزی لینڈ کے شہریوں نے اس کی بڑی تعداد میں مخالفت کردی ہے۔
