اردنی تائیکوانڈو چیمپیئن عدالتی کیس کی وجہ سے کھیلوں سے سبکدوش

اردن کے ایک تائیکوانڈو چیمپیئن نے جمعرات کے روز ‘فیس بک’ کے ذریعے کھیلوں‌ سے سبکدوشی کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان پر اس کے مداحوں میں‌ تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اردنی تائیکوانڈو چیمپیئن احمد ابو غوش کو ایک عدالتی کیس میں گرفتار کیا گیا اور اسی گرفتاری کی وجہ سے اس نے کھیلوں میں‌ حصہ نہ لینے کااعلان کیا ہے۔احمد ابو غوش نے جمعرات کی شام تائیکوانڈو سے علاحدگی اور بین الاقوامی فورمز میں قومی ٹیم کی نمائندگی نہ کرنے کا اعلان کرکے اپنے مداحوں کو حیرت زدہ کر دیا۔کھلاڑی کے قریبی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کی سبکدوشی کی وجہ ایک سول عدالتی کیس ہے جس میں اسے گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
ابو غوش برازیل میں 2016 کے ریو اولمپکس میں طلائی تمغہ جیتنے کے بعد اردن کو اولمپک تمغہ دینے والا پہلا کھلاڑی ہے اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے اسے اعلیٰ ترین ریاستی ایوارڈ سے بھی نوازا تھا۔
اس کے علاوہ فیس بک پر ابو غوش کے آفیشل پیج پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں لکھا ہے کہ اولمپک چیمپیئن احمد ابو غوش مملکت کی تاریخ میں اولین اور اولمپک تمغہ جیتنے والا کھلاڑی بین الاقوامی فورمز میں شرکت اور قومی ٹیم کی نمائندگی سے سبکدوشی کا اعلان کرتا ہے۔”
اس نے مزید کہا ہے کہ یہ اعزاز ہے کہ ابو غوش کواس کے کیریئر کے دوران عالمی اور علاقائی سطح پر تائیکوانڈو کے مقابلوں میں‌ کئی میڈل فراہم حاصل ہوئے اور شاہ عبداللہ دوم نے بھی اسے فخر، وقار ، وفاداری اور کارناموں‌ کی خصوصیات کا حامل میڈل عطا کیا تھا۔
ادھر پبلک سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کے میڈیا ترجمان عامر السروطاوی نے اعلان کیا ہے کہ احمد ابو غوش کو عدلیہ کے سامنے زیر التواء ایک مجرمانہ مقدمے اصلاح اور بحالی مرکز میں حراست میں رکھا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اس وقت کیس عدالت میں ہے اور وہ اس پر زیادہ بات نہیں کریں گے۔ تاہم ترجمان نے وضاحت کی کہ ابو غوش کی گرفتاری کے پیچھے کھیلوں سے متعلق کوئی کیس نہیں۔
ابو غوش کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ احمد اردنی عدلیہ کی آزادی اور خود مختاری پر یقین رکھتا ہے۔ وہ دو ماہ تک پولیس کی تحویل میں رہے گا۔ اسے یقین ہے کہ اس کے بارے میں‌ حق و انصاف کے مطابق فیصلہ سنایا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں