”کیا آپ مجھے ناشتہ لے کر دے سکتے ہیں۔ “ ایک بلند، مہذب اور شائستہ آواز نے میرے قدم روک لئے۔ مڑ کر دیکھا تو ایک تیس پینتیس سالہ، پینٹ شرٹ پہنے، بال کھلے اور دوپٹہ گلے میں ڈالے درمیانے مزید پڑھیں

”کیا آپ مجھے ناشتہ لے کر دے سکتے ہیں۔ “ ایک بلند، مہذب اور شائستہ آواز نے میرے قدم روک لئے۔ مڑ کر دیکھا تو ایک تیس پینتیس سالہ، پینٹ شرٹ پہنے، بال کھلے اور دوپٹہ گلے میں ڈالے درمیانے مزید پڑھیں
ہمارے آگے امیگریشن کے لئے قطار میں کھڑا ایک فرانسیسی پریشانی کے عالم میں فون پر کسی سے گفتگو کر رہا تھا۔ اس وقت اندازہ نہیں ہوا کہ باہر کیا منظر ہے۔ لیکن تھوڑی ہی دیر بعد یہی سوالات ہماری مزید پڑھیں