امریکی ریاست ٹیکساس میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے تباہ کن سیلاب نے تباہی مچادی اور سیلاب کے باعث مختلف حادثات و واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد 27 ہوگئی۔
امریکی حکام نے بتایا کہ شدید بارشوں کے بعد دریاؤں میں طغیانی آئی جس سے گھروں، سڑکوں اور پلوں کو شدید نقصان پہنچا۔
مختلف علاقوں میں کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا، مکانات اور گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں۔
سب سے زیادہ نقصان ٹیکساس کے مشرقی علاقے میں ہوا جہاں کئی مقامات پر پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوگئی۔ ریاست کے گورنر نے ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مدد طلب کرلی
ٹیکساس میں سیلاب نے معمولات زندگی درہم برہم کردیا ہے، کئی علاقوں میں سڑکوں کی بندش اور بجلی کی معطلی کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
سیلاب کے باعث آج یوم آزادی کی تقریبات منسوخ کردی گئیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیاگیا
حکام نے آئندہ چند دنوں مزید بارشوں کا امکان ظاہر کردیا۔ ریسکیو اداروں نے خبردار کیا کہ مزید بارشوں کے باعث صورت حال خراب بگڑ سکتی ہے۔
ریسکیو ٹیموں کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور لاپتا افراد کی تلاش کےلیے ہیلی کاپٹر کی مدد لی جارہی ہے
دریا کنارے لگے سمر کیمپ میں شریک تقریباً 20 سے 25 لڑکیاں لاپتا ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں سے ہیلی کاپٹروں کی مدد سے سیکڑوں افراد کو نکالا گیا۔
امریکی صدر کا سیلاب کے باعث جانی نقصان پر اظہار افسوس
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیلاب کے باعث جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے وحشت ناک اور حیران کن قرار دے دیا۔
انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم ٹیکساس کے گورنر کے ساتھ مل کر کام رہے ہیں اور ہماری انتظامیہ ریاستی اور مقامی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔
امریکی صدر نے سیکرٹری برائے ہوم لینڈ سکیورٹی کو فوری طور پر متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کا حکم دیا تاکہ امدادی کارروائیوں میں تیزی لائی جاسکے.