
اسرائیلی سکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ اپنے کئی سینئر فوجی کمانڈروں اور جوہری سائنسدانوں کے قتل کے ردعمل میں ایران نے اسرائیلی رہنماؤں کے گھروں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ ’’ العربیہ‘‘ کے نمائندے کے مطابق ذرائع نے مزید کہا کہ آج صبح تازہ ترین میزائلوں کی بوچھاڑ میں لیکود پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کے گھر کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ شاباک نے دو دن پہلے وزراء کے اہل خانہ کو ان کے مقامات ظاہر کیے بغیر نئی رہائش گاہوں میں منتقل کرنا شروع کر دیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے ایک ڈرون کا تعاقب کیا جو اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے گھر قیصریہ کے قریب پہنچا تھا۔ نیتن یاہو اس وقت گھر میں موجود نہیں تھے۔
یہ اطلاع ایران کی جانب سے تل ابیب اور حیفا پر سب سے شدید میزائل حملے شروع ہونے کے بعد آئی ہے۔ ان حملوں میں 8 اسرائیلی ہلاک اور 285 زخمی ہوگئے تھے۔ ایرانی نیوز ایجنسی ’’ تسنیم‘‘ کے مطابق ایرانی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پاسداران انقلاب نے حملے میں انتہائی تباہ کن طاقت کے ساتھ تیز رفتار میزائلوں کا استعمال کیا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پاسداران انقلاب نے حیفا اور تل ابیب کے حملوں میں پچھلے حملوں کے مقابلے میں زیادہ تعداد میں ہائپرسونک میزائلوں کا استعمال کیا۔
سپاہ پاسداران انقلاب نے ملک کے شمال مغرب میں صوبہ زنجان میں ایجرود کے علاقے پر اسرائیلی حملے کے بعد اپنے دو فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا۔ اس سے قبل اسرائیل نے پاسداران انقلاب اور ایرانی فوج دونوں کے درجنوں کمانڈروں کو ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ تہران نے چیف آف سٹاف محمد باقری کے ساتھ ساتھ پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی ایرو سپیس فورسز کے کمانڈر امیر علی حاجی زادہ اور فورس کے سات دیگر سینئر کمانڈروں کی ہلاکت کی تصدیق کی۔
گزشتہ جمعے کے بعد سے اسرائیل نے متعدد ایرانی علاقوں پر فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کیا۔ ان حملوں میں مختلف فوجی مقامات کے ساتھ ساتھ جوہری تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ خاص طور پر نطنز، فردو اور اصفہان میں جوہری تنصیبات پر حملے کیے گئے ہیں۔