بلوچستان اسمبلی کا بجٹ کے حوالے سے اجلاس جاری ہے، وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی بجٹ پیش کررہے ہیں۔ بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کی صدارت سپیکر عبدالخالق اچکزئی کررہے ہیں، بجٹ کا مجموعی جم 1028 ارب روپے ہے، 36اعشاریہ 5 ارب روپے کا سرپلس بجٹ پیش کیا گیاغیر ترقیاتی بجٹ 642 ارب روپے، فارن فنڈڈ پراجیکٹس 38 ارب روپے، سوئی گیس لیز ایکسٹنشن بونس 24 ارب ، کیپیٹل محصولات 38 ارب رکھا گیا، اخراجات کا کل میزانیہ 991 اعشاریہ 5 ارب روپے، وبائی پی ایس ڈی پی کیلئے 245 ارب روپے رکھا گیا۔
*تنخواہیں اور پنشن میں اضافہ*
شعیب نوشیروانی بجٹ تقریر میں کہنا تھا کہ بلوچستان کی حکومت نے ہر معاملے میں دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کو یقینی بنایا ہے، ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد جبکہ پنشن میں 7 فیصد اضافہ کیا گیا ہے،دیہی علاقوں کی ترقی پرخصوصی توجہ دی گئی، ایک متوازن بجٹ بنایا ہے، حکومتی فیصلوں کےثمرات عوام تک پہنچ رہےہیں ، صوبائی حکومت عوام کی فلاح وبہبود کےلیےاقدامات کررہی ہے۔
*محکمہ مواصلات و تعمیرات*
وزیر خزانہ بلوچستان نے کہا کہ مختلف محکموں کا ترقیاتی بجٹ کوئٹہ۔ترقیاتی شعبہ میں محکمہ مواصلات و تعمیرات کو پہلی ترجیح دی گئی ہے محکمہ مواصلات کے لئے ترقیاتی بجٹ کا 19 فصید مختص کیا گیا جس کے لئے 55 ارب 21 کروڑ سے زائد کی رقم رکھی گئی۔
*محکمہ ایریگیشن*
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ ایریگیشن کے لئے 42 ارب 78 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔
*تعلیم وصحت*
میر شعیب نوشیروانی نے کہا کہ سکول ایجوکیشن کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 19 ارب 85 کروڑ مختص کیے گئے ہیں، ہائر ایجوکیشن کے لئے ترقیاتی بجٹ 4 ارب 99 کروڑ رکھے گئے ہیں ۔ جب کہ صحت کے شعبہ کی ترقیاتی منصوبوں کے لئے 16 ارب 15 کروڑ مختص کیے گئے، سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ترقیاتی بجٹ 12 ارب 66 کروڑ مختص کوئٹہ۔محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے محکہ کے ترقیاتی بجٹ کے لئے 17 ارب 16 کروڑ مختص
*بلدیات، زراعت اور توانائی*
وزیر خزانہ بلوچستان کا کہنا تھا کہ محکمہ بلدیات کے ترقیاتی بجٹ 12 ارب 91 کروڑ روپے مختص کیے گئے محکمہ زراعت کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 10 ارب 17 کروڑ رکھے گئے ، اسی طرح محکمہ توانائی کا ترقیاتی بجٹ 7 ارب 84 کروڑ روپے کی تجویزہیش کی گئی۔
*معدنیات ، کان کنی اور ترقی نسواں*
انہوں ںے کہا کہ معدنیات اور کان کنی کے شعبہ کی ترقی کے لئے 56 کروڑ 76 لاکھ مختص کیے گئے ، ترقی نسواں کے محکمہ کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 15 کروڑ 40 لاکھ رکھے گئے ہیں۔
*غیر ضروری آسامیاں ختم ،8شہروں میں سیف سٹی منصوبے*
میر شعیب نوشیروانی کا کہنا تھا کہ غیرضروری6ہز ارآسامیاں ختم کی گئیں، 8شہروں میں سیف سٹی منصوبےکےلیے18ارب روپےمختص کئے گئے ہیں۔