بنگلہ دیش کے سابق الیکشن کمشنر نورالہدیٰ کو انتخابات میں ہیرا پھیری کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پیرکو انہیں تفتیش کیلئے ۴؍ دن کی پولیس تحویل میں رکھا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے رپورٹ کیا ہے کہ ’’بنگلہ دیش کے سابق چیف الیکشن کمشنر کے ایم نورالہدیٰ کو اپنے اقتدار کے دوران انتخابات میں سازش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔‘‘ دی ڈیلی اسٹار کی رپورٹ کے مطابق ’’پیرکو تفتیش کیلئے انہیں ۴؍ دن کی پولیس تحویل میں رکھا گیا ہے۔‘‘ پی ٹی آئی نے رپورٹ کیا ہے کہ ’’نورالہدیٰ کو ملک کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی شکایت پر گرفتار کیا گیا ہے۔‘‘ پارٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ ’’نورالہدیٰ اور دیگر ۱۸؍ افراد نے ’’لوگوں سے مشورہ کئے بغیر’’ ۲۰۱۴ء، ۲۰۱۸ء اور ۲۰۲۴ء میں عام انتخابات کا انعقاد کیا تھا۔‘‘ پی ٹی آئی کے مطابق مہید الاسلام، جو ڈھاکہ میٹرو پولیٹن پولیس کے ڈپٹی کمشنر ہیں، نے کہا کہ ’’معزول وزیراعظم شیخ حسینہ، جنہوں نے تین انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، کا نام بھی شکایت میں شامل کیا گیا ہے۔‘‘