لاہور (انٹرنیشنل کارسپونڈنٹ پنجاب فرزانہ چوہدری) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے مشترکہ طور پر وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں لاجسٹک سروسز پر ود ہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کا فیصلہ واپس لے اور ٹرانسپورٹ کے شعبے کو درپیش دیگر سنگین مسائل کو فوری حل کرے۔
لاہور چیمبر میں منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد نے کہا کہ لاجسٹک سروسز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کو 4 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کرنا ایک سخت اور بلاجواز اقدام ہے، جو پہلے ہی مشکلات سے دوچار گڈز ٹرانسپورٹ سیکٹر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دے گا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس فیصلے کو واپس لے اور سابقہ 4 فیصد شرح کو بحال کرے۔
میاں ابوذر شاد نے کہا کہ لاہور میں واقع واحد جنرل ٹرک اسٹینڈ جو راوی لنک روڈ پر ہے، شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی اور تجارتی سرگرمیوں کے باعث ناکافی ہوچکا ہے۔ انہوں نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر سے باہر کسی موزوں مقام پر بین الاقوامی معیار کا جدید ٹرک ٹرمینل قائم کیا جائے تاکہ گڈز فارورڈنگ ایجنسیوں کو شہری علاقوں سے باہر منتقل کیا جا سکے۔ اس سے نہ صرف ٹریفک کے دباؤ میں کمی آئے گی بلکہ ماحولیاتی آلودگی میں بھی کمی اور لاجسٹک کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔
پریس کانفرنس سے نائب صدر لاہور چیمبر شاہد نذیر چوہدری، ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن ریاض تاجک اور پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران صدر نبیل محمود طارق، سینئر نائب صدر حاجی عرفان سلطان، نائب صدور محمد احمد خان، مرزا ارشد اقبال بیگ، ممتاز علی خان و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے حکومت کی جانب سے ہر دو ماہ بعد ٹول ٹیکس میں اضافے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ٹرانسپورٹرز کے لیے ناقابل برداشت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف مقامات پر نئے ٹول پلازوں کے قیام نے بلاجواز بھتہ خوری کے دروازے کھول دیے ہیں، جس سے ٹرانسپورٹ کے کاروبار کی بقا خطرے میں پڑ گئی ہے۔
انہوں نے ٹریفک پولیس کی جانب سے دستاویزات کی چیکنگ کے نام پر بلاوجہ جرمانوں اور ہراسانی کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی، جس سے ڈرائیورز کی حوصلہ شکنی ہو رہی ہے اور آپریشنز اور ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معمولی مسائل پر بھاری جرمانے ٹرانسپورٹرز پر پہلے سے موجود مالی بوجھ کو مزید بڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو ملکی معیشت پر پہلے سے موجود دباؤ میں مزید اضافہ ہوگا اور ٹرانسپورٹرز کے پاس کاروبار بند کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہے گا، جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔
پریس کانفرنس کے شرکاء نے متفقہ طور پر حکومت سے مطالبہ کیا کہ ٹرانسپورٹ انڈسٹری کو فوری ریلیف فراہم کیا جائے تاکہ یہ شعبہ اپنی بقا قائم رکھ سکے اور قومی معیشت میں اپنا مثبت کردار جاری رکھ سکے۔