نجف اور وائز کے زیرِ اہتمام ورک پلیس پر ہراسمنٹ کے خلاف ایکٹ 2010 پر سیمینار
تقریب کی صدارت نیشنل ویمن جرنلسٹس فورم کی صدر فرزانہ چوہدری نے کی
لاہور( لیڈی رپورٹر) لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں نیشنل ویمن جرنلسٹس فورم اور وائز کے زیرِ اہتمام ورک پلیس پر ہراسمنٹ کے خلاف ایکٹ 2010 پرسیمینار کی صدرات نیشنل ویمن جرنلسٹس فورم کی صدر فرزانہ چوہدری نے کی
مہمانِ خصوصی فوزیہ وقار، وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت ، نبیلہ حاکم علی خان صوبائی محتسب پنجاب برائے انسداد ہراسیت، ارشد انصاری ،صدر لاہور پریس کلب،
علی احمد ڈھلوں، چیف ایگزیکٹو لیڈر میڈیا گروپ ،بشریٰ خالق ایگزیکٹو ڈائریکٹر وائز نے شرکت کی۔تقریب کی نظامت کے فرائض نسرین بٹ نے سر انجام دیے۔ تقریب کا آغاز صبا شیخ نے تلاوت قرآن پاک سے کیااور نعت رسول مقبول ایمان فاطمہ نے پیش کی ۔
نیشنل ویمن جرنلسٹس فورم صدر فرزانہ چوہدری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ نیشنل ویمن جرنلسٹس فورم کے اغراض ومقاصد بیان کئے اور صحافی خواتیی کے سفری سہولت فراہم کرنے کے لیے پنجاب حکومت کی توجہ مبذول کرائی ۔ مہمانِان خصوصی فوزیہ وقار اور نبیلہ حاکم نے اظہارِ خیال کیا اور کہا کہ کام کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف ایکٹ 2010ء کی آگاہی کی اشد ضرورت ہےصحافی خواتین کی زمہ داری ہے کہ وہ اپنا بھرپور کردار ادا کریں ۔
وفاقی محتسب برائے انسدادہراسیت فوزیہ وقار نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون صرف خواتین کے لیے نہیں مردوں اور ہمارے معاشرے کے ایک نظر انداز طبقے خواجہ سراؤں کے لیے بھی ہے۔ ہمارے معاشرے کا سب سے بڑا ایشو صنفی عدم مساوات ہے۔ نبیلہ حاکم علی خان نے اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم خواتین کو دہلیز پر انصاف فراہمی کیلئے مسلسل سرگرم عمل ہیں۔ ہماری کاوشوں سے ہراسمنٹ سے متاثرہ خواتین اب پسماندہ علاقوں میں بھی شکایتیں درج کروانے لگی ہیں اور یہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہے۔ ہم ویمن جرنلسٹس کی آواز میں آواز ملاتے ہوئے حکام بالا سے کہنا چاہتے ہیں کہ خواتین صحافیوں کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنا موثر کردار ادا کریں۔ سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے سکوٹی دی جائے۔
لاہور پریس کلب صدر ارشد انصاری نے کیا کہ بے شک یہ ایکٹ 2010ء ایک سنگ میل ہے لیکن المیہ تو یہ ہے اگر شکایت درج کر بھی جائے تو معاشرتی دباؤ میں اکراپنی شکایت واپس لے لیتی ہیں۔ علی احمد ڈھلوں نے کہا خواتین کے ہراسمنٹ کے قانون پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔ بشریٰ خالق ایگزیکٹو ڈائریکٹر وائز نے کہا میری این جی او پچھلے 15 سال سے خواتین کے حقوق پر کام کر رہی ہے جس میں جسمانی تشدد، کام کرنے والی خواتین کو تحفظ فراہم کرنے اور خواتین کو با اختیار بنانا شامل ہے۔ تقریب میں ورکنگ جرنلسٹس کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر سینئر صحافی خواتین نے بھی اظہار خیال کیا جن میں سعدیہ صلاح الدین ، فرح ہاشمی ، رفعیہ ناہیداکرام ، صائمہ نواز ،مبشرہ سلطان ، زیبدہ انور اور سعدیہ مقصود شامل تھیں۔ نجف ممبرز میں درخشندہ علمدار ، رابعہ عظمت ، کنول نسیم ،نبیلہ اکبر ، اقراء مغل، زاہدہ پروین ، راحیلہ مغل ، اقراء فاروق و دیگر عہدیدار و ممبرز نے شرکت کی۔ پروگرام کے اختتام پر مہمانان خصوصی کو شیلڈ پیش کیں۔ نیشنل وومن جرنلسٹس فورم کی جنرل سیکرٹری درخشندہ علمدار نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
