)
سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان، ڈاکٹر حمیرا طارق ،صدر وسطی پنجاب نازیہ توحید،صدرلاہورعظمی عمران نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال پاکپتن میں 16 سے 22 جون کے دوران 20 معصوم بچوں کی افسوسناک اموات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے
لاہور ( انٹرنیشنل کارسپونڈنٹ پنجاب فرزانہ چوہدری سے۔ انہوں نے اس واقعے کو صحت کے شعبے میں بدترین غفلت اور مجرمانہ لاپرواہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پیرامیڈیکل اسٹاف کی غفلت، آکسیجن کی کمی اور ناقص انتظامات کی وجہ سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا جو ناقابل معافی جرم ہے۔یہ بیس معصوم بچے بیس گھرانوں کے چشم و چراغ اور رونق تھے اور والدین کی مستقبل کی امید تھے جو اتنی بے دردی سے موت کے سپرد کر دئیے گئے ، اور تاحال اس کی مستند رپورٹ سامنے نہیں لائ جا سکی ۔ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ حکومت اور متعلقہ محکمہ فوری طور پر اس واقعے کی شفاف انکوائری کروائے اور ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بچوں کے لواحقین کو فوری انصاف فراہم کیا جائے اور تمام ہسپتالوں میں بنیادی سہولیات، آکسیجن کی دستیابی اور عملے کی تربیت کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی حلقہ خواتین ان کے دکھ میں برابر کی شریک ہے اور ہر فورم پر ان کی آواز بنے گی۔
علاوہ ازیں ڈپٹی سیکریٹریز ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی،ڈاکٹر زبیدہ جبیں،عفت سجاد ، عائشہ سید، عطیہ نثار اور طیبہ عاطف اور ڈپٹی سیکرٹری و ڈائریکٹر میڈیا سیل ثمینہ سعید نے بھی اس سانحے پر گہرے رنج اور تعزیت کا اظہار کیا ہے اور شفاف انکوائری کا مطالبہ کیا ہے