ڈھاکہ (بین الاقوامی نیوز ڈیسک) —
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم اور عوامی لیگ کی رہنما شیخ حسینہ واجد کی ایک مبینہ لیک آڈیو منظرِ عام پر آئی ہے، جس میں وہ 18 جولائی 2024 کو ایک اعلیٰ سرکاری افسر کو حکم دیتی ہوئی سنی جا سکتی ہیں کہ "جہاں بھی طلبہ نظر آئیں، دیکھتے ہی گولی مارو، مہلک ہتھیار استعمال کرو۔”
آڈیو میں سنائی دینے والی آواز کو شیخ حسینہ سے منسوب کیا جا رہا ہے، تاہم حکومت کی جانب سے تاحال اس پر کوئی باقاعدہ مؤقف یا تردید سامنے نہیں آئی۔
ذرائع کے مطابق، یہ آڈیو اس وقت منظر عام پر آئی جب ملک بھر میں طلبہ تحریک زوروں پر ہے اور حکومت کے خلاف مظاہروں میں شدت آ چکی ہے۔ مظاہرین سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم اور مہنگائی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ کئی طلبہ کی ہلاکت اور زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہو چکی ہیں، جن پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اگر یہ آڈیو مستند ثابت ہوتی ہے تو یہ ایک سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی سمجھی جائے گی، جو بنگلہ دیش کے اندرونی حالات کو عالمی سطح پر بھی ہدفِ تنقید بنا سکتی ہے۔
دوسری جانب، اپوزیشن جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس آڈیو کی بین الاقوامی فرانزک تحقیقات کروائی جائے اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔ سوشل میڈیا پر بھی اس لیک آڈیو نے ایک طوفان برپا کر رکھا ہے، جہاں عوامی حلقے اور مبصرین حکومتی رویے پر سخت تنقید کر رہے ہیں۔نوٹ: اس آڈیو کی آزاد ذرائع سے تصدیق تاحال ممکن نہیں ہو سکی۔ حکومتی ترجمان یا شیخ حسینہ کی جانب سے کوئی باضابطہ ردعمل موصول ہوتے ہی خبر کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔