(انٹرنیشنل کارسپونڈنٹ پنجاب، فرزانہ چوہدری سے)
ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے دائر کیے گئے 10 ارب روپے کے ہرجانہ کیس میں ایک اہم فیصلہ جاری کرتے ہوئے ان کی جانب سے دیے گئے لیگل نوٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست منظور کر لی ہے۔
عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف کو 18 جولائی بروز جمعرات صبح 10 بجے ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کے لیے پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ عدالت کا مؤقف ہے کہ فریقین کو شواہد پیش کرنے کا پورا موقع دیا جائے گا تاکہ فیصلے میں تکنیکی بنیادوں پر کسی فریق کو نقصان نہ پہنچے اور اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کی روشنی میں مکمل انصاف کیا جا سکے۔
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے لیگل نوٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنانے پر اعتراض اٹھایا اور مؤقف اپنایا کہ اس اسٹیج پر یہ اقدام ممکن نہیں اور نوٹس متعلقہ قانون کی سیکشن 8 کے مطابق جاری نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف پانامہ لیکس کے معاملے پر رشوت کے الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج کی جانب سے پانچ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا ہے۔
