برلن (مالیاتی رپورٹر) — عالمی مالیاتی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ کے تناظر میں، جرمنی کے 30 سالہ سرکاری بانڈ (بونڈ) کی پیداوار (یعنی یِیلڈ) گزشتہ روز 21 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ ماہرین کے مطابق یہ اضافہ عالمی سودی پالیسیوں میں سختی، مہنگائی کے خدشات اور یورپی مرکزی بینک کے ممکنہ اقدامات کے باعث ہوا ہے۔
مارکیٹ ڈیٹا کے مطابق، 30 سالہ جرمن بانڈ کی یِیلڈ 2.71 فیصد تک پہنچ گئی — جو کہ نومبر 2022 کے بعد بلند ترین سطح ہے۔ جرمنی چونکہ یوروزون کی سب سے بڑی معیشت ہے، اس لیے اس کی بانڈ مارکیٹ کو ایک اہم اعشاریہ تصور کیا جاتا ہے۔مالیاتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بانڈ ییلڈ میں اضافے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ سرمایہ کار مہنگائی کے خلاف تحفظ چاہتے ہیں، اور مرکزی بینکوں کے شرح سود برقرار رکھنے یا مزید بڑھانے کے امکانات کو مدنظر رکھ رہے ہیں۔یاد رہے کہ یورپی مرکزی بینک (ECB) نے حالیہ مہینوں میں شرح سود میں نرمی کے اشارے دیے تھے، تاہم حالیہ افراطِ زر کے اعداد و شمار نے ان امکانات کو کمزور کر دیا ہے۔