راولپنڈی (نامہ نگار)
پاکستان مسلم لیگ (ن) یوتھ ونگ اوورسیز کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں دنیا بھر سے 25 ممالک کے صدور اور جنرل سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت یوتھ ونگ اوورسیز کے جنرل سیکرٹری رانا محمد افتخار نے کی۔اجلاس میں قائد مسلم لیگ (ن) میاں محمد نواز شریف کی جانب سے مبینہ طور پر یوتھ ونگ کو تحلیل کرنے کے نوٹیفکیشن پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ یہ نوٹیفکیشن متنازع ہے اور اس کی تاحال تصدیق نہیں ہوئی۔ یوتھ ونگ کے مرکزی رہنما کیپٹن صفدر، انجم عقیل خان اور دیگر منتخب نمائندوں سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔
رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ یہ نوٹیفکیشن بیرسٹر امجد ملک کی جانب سے جاری کیا گیا، جو کہ بقول ان کے "قائد کے احکامات” کے برخلاف اور خود ساختہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارٹی صدر میاں نواز شریف اس معاملے کا نوٹس لیں اور وضاحت طلب کریں کہ امجد ملک کو کس اختیار کے تحت یوتھ ونگ ختم کرنے کا فیصلہ کرنے کی اجازت دی گئی۔
اوورسیز یوتھ ونگ کے صدر انجم چوہدری اور جنرل سیکرٹری رانا افتخار نے تمام اوورسیز عہدے داران کو ہدایت کی کہ وہ اپنا احتجاج ضرور ریکارڈ کروائیں مگر اس بات کا خیال رکھیں کہ احتجاج سے ملک دشمن عناصر کو فائدہ نہ ہو۔ اجلاس میں یہ بھی اعلان کیا گیا کہ 17 اگست کو ایک بڑا پروگرام منعقد کیا جائے گا، جس میں ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار بھی شریک ہوں گے اور ان کی موجودگی میں بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا۔
جنرل سیکرٹری یو کے سیف خان نے خطاب میں کہا کہ اوورسیز عہدے داران اور کارکنان کی جانب سے بیرسٹر امجد ملک کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑ چکا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ جعلی نوٹیفکیشن جاری کر کے پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اور انہوں نے ماضی میں پارٹی کے مشکل وقت میں وفاداری کا ثبوت نہیں دیا۔
شرکاء نے الزام لگایا کہ بیرسٹر امجد نے اوورسیز پاکستانی کمیشن (OPC) میں غیر قانونی بھرتیاں کیں، مالی لین دین میں شفافیت نہیں برتی، اور سرکاری وسائل کا ناجائز استعمال کیا۔ مزید کہا گیا کہ وہ حکومتی عہدے داروں کے ساتھ ذاتی تعلقات کا فائدہ اٹھا کر اپنے اثر و رسوخ کو بڑھا رہے ہیں۔
ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار سے رابطہ کرنے پر انہوں نے اس معاملے سے لاعلمی کا اظہار کیا، جس پر اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر ان سے منسوب نوٹیفکیشنز اور ٹویٹس کی بھی تحقیقات کی جائیں کیونکہ یہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔
اجلاس کے آخر میں تمام شرکاء نے متفقہ طور پر میاں نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ بیرسٹر امجد ملک کو فوری طور پر اوورسیز امور، انٹرنیشنل افیئرز اور OPC کے عہدوں سے برطرف کیا جائے اور یوتھ ونگ کو ختم کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔