نیودہلی/اسلام آباد – معروف بھارتی مصالحہ ساز کمپنیوں MDH اور Everest کے مصالحہ جات میں کینسر کا سبب بننے والے خطرناک کیمیکل کی موجودگی کے انکشاف کے بعد دنیا کے کئی ممالک نے ان مصنوعات پر پابندیاں عائد کر دی ہیں یا ان کی درآمد پر سخت جانچ کا آغاز کر دیا ہے۔
ہانگ کانگ، سنگاپور اور نیپال نے ان کمپنیوں کے مخصوص مصالحہ جات، جن میں Fish Curry Masala، Sambhar Masala اور Madras Curry Powder شامل ہیں، کی فروخت پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ ان مصنوعات میں Ethylene Oxide (EtO) نامی ایک زہریلا کیمیکل پایا گیا ہے، جو عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے مطابق کارسنجن یعنی سرطان پیدا کرنے والا مادہ ہے۔
برطانوی اور یورپی اداروں نے بھی بھارتی مصالحوں کی کڑی نگرانی شروع کر دی ہے۔ برطانیہ کی فوڈ اسٹینڈرڈز ایجنسی (FSA) نے اعلان کیا ہے کہ وہ بھارت سے درآمد ہونے والے تمام مصالحہ جات کی جانچ سختی سے کرے گی۔
بھارت میں خود فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی (FSSAI) نے ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ملک بھر سے لیے گئے 4,054 نمونوں میں سے 12 فیصد مصالحہ جات غیر معیاری پائے گئے ہیں۔ اس انکشاف کے بعد FSSAI نے ملک بھر میں غیر معیاری مصالحہ بنانے والے 111 اداروں کے لائسنس منسوخ کر دیے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ رجحان جاری رہا تو بھارت کی مصالحہ برآمدات، جن کی مالیت تقریباً 2.5 ارب ڈالر سالانہ ہے، میں 40 فیصد تک کمی کا خدشہ ہے۔
گلوبل ٹریڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ (GTRI) نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اصلاحی اقدامات نہ کیے گئے تو بھارتی مصالحہ انڈسٹری کو بین الاقوامی سطح پر سنگین دھچکا لگ سکتا ہے۔