اسلام آباد: (اسپیشل رپورٹر)
پاکستان کے سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے حکومت کے معاشی بہتری کے دعوؤں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ایسے میں یہ کہنا کہ معیشت چل پڑی ہے، یہ انتہائی نامناسب بات ہے۔”
انہوں نے ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ: "آئی ایم ایف کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 44 فیصد، یعنی تقریباً آدھی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ یہ تعداد تقریباً 11 کروڑ افراد پر مشتمل ہے، جنہیں روزانہ کی بنیاد پر دو وقت کی روٹی بھی نصیب نہیں ہو رہی۔”
ڈاکٹر پاشا کے مطابق ملک میں بیروزگاری کی شرح 22 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جو کہ ایک خطرناک حد ہے اور نوجوانوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان ہے۔”اگر غریب عوام کا چولہا ٹھنڈا ہے، روزگار کے مواقع ختم ہو چکے ہیں، اور مہنگائی سے عام آدمی کا جینا دوبھر ہو گیا ہے، تو محض زرمبادلہ کے ذخائر میں وقتی اضافے یا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کو معیشت کی بحالی کہنا زمینی حقائق سے نظریں چرانا ہے۔”