اسلام آباد: (محمد سلیم سے )
پاکستانی پاسپورٹ میں ایک اہم اور تاریخی تبدیلی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کے تحت اب شہریوں کے پاسپورٹس پر والد کے ساتھ ساتھ والدہ کا نام بھی درج کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ نہ صرف عالمی معیار سے ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے کیا گیا ہے بلکہ اسے سماجی انصاف کی جانب ایک اہم قدم بھی قرار دیا جا رہا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹس، مصطفیٰ جمال قاضی نے اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ: "اس اقدام کا مقصد ان شہریوں کو سہولت دینا ہے جنہیں صرف والد کے نام کی بنیاد پر شناخت کے عمل میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، خصوصاً وہ خواتین جو اکیلے بچوں کی پرورش کر رہی ہیں۔”
تبدیلی کی وجوہات ۔پاکستان میں شناختی کارڈ اور پاسپورٹ میں ہمیشہ صرف والد کا نام شامل کیا جاتا رہا ہے۔ تاہم، یہ نظام کئی بار سنگل ماؤں یا والد کی غیر موجودگی کی صورت میں مسائل پیدا کرتا رہا ہے۔
نئے اقدام سے یہ مسئلہ حل ہونے کی امید ہے، اور بین الاقوامی سفری دستاویزات کے معیار سے بھی مطابقت پیدا ہو گی، کیونکہ کئی ترقی یافتہ ممالک میں پہلے ہی والدہ کا نام شامل کیا جاتا ہے۔ پرانے پاسپورٹ رکھنے والے کیا کریں؟عوامی سطح پر یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ آیا پہلے سے جاری شدہ پاسپورٹس بھی اس تبدیلی کے بعد غیر مؤثر ہو جائیں گے؟
اس حوالے سے تاحال کوئی حتمی پالیسی جاری نہیں کی گئی، تاہم متعلقہ حکام کے مطابق: "موجودہ پاسپورٹس اپنی مدت معیاد تک بالکل کارآمد رہیں گے۔ نئی پالیسی صرف نئے جاری ہونے والے پاسپورٹس پر لاگو ہوگی۔”