کراچی: (انٹرنیشنل کارسپونڈنٹ رپورٹ)
شہرِ قائد کے مصروف ترین علاقے گلستانِ جوہر میں واقع 43 رہائشی عمارتوں کو خطرناک قرار دے دیا گیا ہے، جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہو گئی ہے۔
یہ عمارتیں گلستان جوہر کے مختلف بلاکس میں موجود ہیں، جن میں سینکڑوں فلیٹس اور ہزاروں افراد اپنے اہل خانہ سمیت رہائش پذیر ہیں۔
عمارتوں کی جانچ پر سوالات
ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) کے چیئرمین حسن بخشی نے اس سنگین معاملے پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا: "ہم چاہتے ہیں کہ ان عمارتوں کی تکنیکی سروے رپورٹ آباد کو فراہم کی جائے، تاکہ ماہرین کی مدد سے سائنسی بنیادوں پر جانچ کی جا سکے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ: "عمارتوں کی ساختی حالت صرف ظاہری معائنے سے نہیں، بلکہ مخصوص انجینئرنگ ٹولز اور تکنیکی تجزیے سے درست طور پر معلوم کی جا سکتی ہے۔” رہائشیوں میں تشویش
متاثرہ عمارتوں میں رہنے والے شہریوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر فوری طور پر کوئی حکومتی یا تکنیکی اقدام نہ کیا گیا تو ان کے جان و مال کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
بعض مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ متبادل رہائش کا بندوبست کرنے سے قاصر ہیں، اور انہیں نہ تو سرکاری امداد ملی ہے اور نہ ہی کوئی واضح رہنمائی۔