ممبئی، 21 جولائی — بھارت کی ممبئی ہائی کورٹ نے 2006ء میں پیش آنے والے مشہور ٹرین بم دھماکوں کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا، جس کے مطابق 12 میں سے 11 ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ ممبئی پراسیکیوشن ملزمان کے خلاف مقدمہ ثابت کرنے میں ناکام رہا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبئی ہائی کورٹ نے کہا کہ استغاثہ کے پاس شواہد کی مطلوبہ قانونی سطح پر کمی پائی گئی، جس کی بنیاد پر ملزمان کو سزا نہیں دی جا سکتی۔ عدالت کے فیصلے کے بعد 11 ملزمان کی رہائی کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ 11 جولائی 2006ء کو ممبئی کی ویسٹرن ریلوے لائن پر لوکل ٹرینوں میں 7 بم دھماکے ہوئے تھے، جن میں 189 افراد ہلاک اور 827 زخمی ہو گئے تھے۔ ان دھماکوں نے پورے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
مقدمے میں شامل 12 ملزمان کو 2015ء میں ٹرائل کورٹ نے مختلف سزائیں سنائی تھیں، جن میں 5 کو سزائے موت جبکہ دیگر کو عمر قید اور مختلف مدت کی سزائیں دی گئی تھیں۔ تاہم، اپیل کے دوران ایک ملزم وفات پا گیا، جس کے بعد باقی 11 ملزمان کی اپیل پر فیصلہ سنایا گیا۔
یہ فیصلہ بھارت کے عدالتی نظام، انسداد دہشت گردی کے قوانین، اور طویل مقدمہ بازی کے تناظر میں ایک بڑی پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے۔