گلگت بلتستان کے علاقے بابوسر ٹاپ کے قریب چلاس میں شدید سیلابی ریلے نے ایک افسوسناک انسانی المیے کو جنم دیا۔ بارشوں کے بعد آنے والے پتھروں سے بھرے سیلابی ریلے میں متعدد گاڑیاں بہہ گئیں، جس کے نتیجے میں اب تک تین افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ پندرہ سیاح لاپتا ہیں۔ چار زخمیوں کو فوری طور پر ریسکیو کر کے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔حادثے کا سب سے دلخراش پہلو یہ ہے کہ شاہدہ اسلام میڈیکل اینڈ ٹیچنگ ہسپتال لودھراں کے مالکان سعد اسلام اور فہد اسلام سمیت ان کے خاندان کے 22 افراد اس سیاحتی دورے پر موجود تھے۔فہد اسلام اور ڈاکٹر مشعل سعد (سعد اسلام کی اہلیہ) کی اموات کی تصدیق ہو چکی ہے۔سعد اسلام کا بیٹا تاحال لاپتا ہے۔متاثرہ خاندان کا تعلق سوشل میڈیا پر معروف ڈاکٹر عفان قیصر سے بھی ہے، جو فہد اسلام کے بھائی ہیں۔ریسکیو ادارے اور مقامی انتظامیہ متاثرہ علاقے میں امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، جبکہ لاپتا افراد کی تلاش میں مقامی رضاکار بھی شریک ہیں۔
مزید تفصیلات اور فہرستِ متاثرین کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
اللہ تعالیٰ جاں بحق افراد کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر عطا کرے۔ آمین۔