واشنگٹن/پیرس:
امریکہ نے ایک بار پھر اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے تعلیم، سائنس و ثقافت (UNESCO) سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔ اس اقدام کی بنیادی وجہ یونیسکو پر مبینہ طور پر اسرائیل مخالف ایجنڈا اپنانے کا الزام بتایا گیا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ادارے میں اسرائیل کے خلاف مستقل جانبداری پائی جاتی ہے، جس کے باعث امریکہ مزید اس کا حصہ نہیں بن سکتا۔
یہ پہلا موقع نہیں، اس سے قبل بھی 2017 میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے یونیسکو سے علیحدگی اختیار کی تھی، تاہم 2023 میں بائیڈن انتظامیہ نے دوبارہ شمولیت اختیار کی تھی۔
یونیسکو کی جانب سے تاحال امریکی فیصلے پر باضابطہ ردِعمل سامنے نہیں آیا، تاہم ماضی میں ادارہ ایسی تنقید کو مسترد کر چکا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکہ کا حالیہ فیصلہ عالمی سطح پر تعلیمی و ثقافتی تعاون کے فروغ میں ایک رکاوٹ سمجھا جا رہا ہے۔