اسلام آباد:(بیورو رپورٹ محمد سلیم سے )
ملک میں توانائی کے شعبے کو درپیش مالی بحران مزید سنگین ہونے لگا، گیس سیکٹر میں گردشی قرضہ 2800 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ اس مالیاتی خلا کو پورا کرنے کے لیے حکومت نے متعدد اقدامات پر غور شروع کر دیا ہے جن کا براہِ راست بوجھ عوام پر پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق حکومت جن آپشنز پر غور کر رہی ہے، ان میں:
گیس کی قیمتوں میں مرحلہ وار اضافہ
بینکوں سے مزید قرضوں کا حصول
موجودہ سبسڈیز کا خاتمہ
اور سب سے اہم، پیٹرولیم مصنوعات پر "خصوصی لیوی” عائد کرنا شامل ہے۔یہ مجوزہ لیوی عوام سے آئندہ 7 سالوں کے دوران وصول کی جائے گی، تاکہ گردشی قرضے کی جزوی یا مکمل ادائیگی ممکن ہو سکے۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد گیس کمپنیوں کو مالی طور پر مستحکم بنانا ہے، تاکہ ملک میں گیس کی ترسیل اور سپلائی کا نظام برقرار رکھا جا سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ منصوبہ نافذ کیا گیا تو آنے والے سالوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں، جس کا اثر مہنگائی کی مجموعی شرح پر بھی پڑے گا۔