واشنگٹن (نمائندہ خصوصی) – سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ ایٹمی جنگ کو روکا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ کشیدگی کے دوران پانچ جنگی طیارے گرائے گئے تھے اور اگر امریکا مداخلت نہ کرتا تو جنگ ایٹمی تصادم میں تبدیل ہو سکتی تھی۔
واشنگٹن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا: "پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑنے کا خدشہ تھا۔ دونوں ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں، اور ان کے درمیان شدید تناؤ پایا جاتا تھا۔ اُس وقت 5 جنگی طیارے گرائے گئے۔ میں نے واضح پیغام دیا کہ اگر جنگ جاری رہی تو امریکا ان دونوں ممالک سے تجارت ختم کر دے گا۔”ٹرمپ نے مزید کہا کہ اُن کی مداخلت سے کشیدگی کم ہوئی اور دونوں ممالک جنگ سے پیچھے ہٹے۔ انہوں نے ایک بار پھر جنگ رکوانے کا کریڈٹ خود لیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ: "اگر میں نہ ہوتا تو شاید ایک خوفناک ایٹمی جنگ چھڑ جاتی۔”اگرچہ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں کسی خاص تاریخ یا واقعے کا ذکر نہیں کیا، تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ وہ فروری 2019 میں ہونے والی پاک-بھارت کشیدگی کی جانب اشارہ کر رہے تھے، جس کا آغاز پلوامہ حملے سے ہوا تھا۔ اس کے بعد بھارت کی جانب سے بالاکوٹ میں فضائی کارروائی اور جواب میں پاکستان کی جانب سے دو بھارتی طیارے مار گرائے جانے کے واقعات پیش آئے تھے۔۔