عالمی ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پورز (S&P) نے پاکستانی معیشت پر جاری اپنی تازہ رپورٹ میں مثبت اشاریے پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی معیشت 3.6 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔ اگرچہ یہ شرح حکومتی ہدف 4.2 فیصد سے کم ہے، تاہم ایجنسی نے معیشت کے کئی شعبوں میں بہتری کی توقعات ظاہر کی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ دو سال بھی معیشت کی ترقی کی رفتار 3.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جبکہ مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، جو رواں مالی سال سنگل ڈیجٹ یعنی 6.5 فیصد تک محدود رہ سکتی ہے۔
ریٹنگ ایجنسی نے ڈالر کے تبادلہ نرخ کے بارے میں بتایا ہے کہ یہ 280 روپے کے آس پاس رہنے کا امکان ہے، جب کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 18.28 ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال مالی خسارہ 5.1 فیصد تک محدود رہنے کا امکان ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا صرف 0.6 فیصد رہ جائے گا۔ تاہم تجارتی خسارہ بڑھ کر 6.2 فیصد تک جا سکتا ہے، جس پر مزید کنٹرول کی ضرورت ہوگی۔
اسٹینڈرڈ اینڈ پورز نے اندازہ لگایا ہے کہ پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 7 فیصد رہے گی، جبکہ قرضوں پر سود کی ادائیگی میں بتدریج کمی آئے گی، جو مالی استحکام کی علامت ہے۔
رپورٹ میں پیشگوئی کی گئی ہے کہ ریونیو کا حجم جی ڈی پی کے لحاظ سے 15 فیصد تک پہنچ سکتا ہے، جو ٹیکس اصلاحات اور محصولات میں اضافے کی علامت ہے۔