لاہور (انٹرنیشنل کارسپونڈنٹ پنجاب فرزانہ چوہدری سے ) – لاہور کی کینٹ کچہری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف زمان پارک میں اسلام آباد پولیس پر مبینہ حملے کے مقدمے میں ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔یہ فیصلہ کینٹ کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ہونے والی سماعت کے دوران سامنے آیا۔ عدالت نے عمران خان کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما سینیٹر شبلی فراز کے بھی ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔عدالت نے واضح کیا کہ عمران خان کو جیل روبکار (جیل حکام کے ذریعے جاری کیا گیا عدالتی سمن) کے ذریعے طلب کیا جائے گا، کیونکہ وہ اس وقت دیگر مقدمات میں قید ہیں۔ عدالت نے ہدایت دی ہے کہ دونوں نامزد افراد کو گرفتار کر کے اگلی سماعت پر عدالت میں پیش کیا جائے۔یہ مقدمہ لاہور کے تھانہ ریس کورس میں درج کیا گیا تھا، جس میں الزام ہے کہ عمران خان کی زمان پارک رہائش گاہ کے باہر اسلام آباد پولیس کی ایک ٹیم پر حملہ کیا گیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسلام آباد پولیس عمران خان کی گرفتاری کے لیے لاہور پہنچی تھی۔پولیس کے مطابق، پی ٹی آئی کارکنوں نے مزاحمت کی، جس کے دوران جھڑپیں ہوئیں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر پتھراؤ کیا گیا۔ واقعے کے بعد متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، جن میں عمران خان، شبلی فراز اور دیگر پی ٹی آئی رہنما شامل ہیں۔عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 30 جولائی 2025 تک ملتوی کر دی ہے۔
یہ فیصلہ پی ٹی آئی قیادت پر مزید قانونی دباؤ ڈالنے کے مترادف سمجھا جا رہا ہے۔ عمران خان پہلے ہی مختلف مقدمات میں قید ہیں، اور اب ایک اور مقدمے میں وارنٹ گرفتاری جاری ہونے سے ان کے لیے قانونی مشکلات میں اضافہ ہو