اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے عدالت میں پیش ہو کر سرینڈر کرنے اور ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، انہوں نے اس اہم پیش رفت سے قبل اپنے قریبی رفقاء اور قانونی ماہرین سے تفصیلی مشاورت مکمل کر لی ہے۔
حماد اظہر نے اپنی قانونی ٹیم کو فوری طور پر متحرک کر دیا ہے تاکہ عدالت میں پیشی کے لیے قانونی حکمت عملی طے کی جا سکے۔ذرائع کے مطابق، انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ "اگر عدالت سے ضمانت نہ ملی تو وہ جیل جانے کے لیے تیار ہیں۔”
حماد اظہر تقریباً دو سال سے روپوش تھے، اور 9 مئی 2023 کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں متعدد مقدمات میں پولیس کو مطلوب رہے۔
وہ حال ہی میں اپنے والد اور سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر کے انتقال پر نمازِ جنازہ میں شرکت کے لیے سامنے آئے، جس کے بعد ان کی سرگرمیوں پر ایک بار پھر قومی توجہ مرکوز ہو گئی۔
حماد اظہر پر ریاستی اداروں پر حملے، اشتعال انگیزی، املاک کو نقصان پہنچانے اور عوام کو اکسانے جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ وہ ملک کے مختلف تھانوں میں درج درجنوں مقدمات میں نامزد ہیں۔
حماد اظہر کا سرینڈر اور ضمانت کی درخواست نہ صرف ان کے لیے قانونی موڑ ہے بلکہ پی ٹی آئی کی موجودہ سیاسی حکمت عملی پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے۔ عدالت کا فیصلہ آنے والے دنوں میں اہم سیاسی اشارہ بن سکتا ہے۔