تہران: ایران نے کہا ہے کہ وہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ تعاون کے ایک نئے فریم ورک پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ یہ اعلان ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے تہران میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کیا۔
اسماعیل بقائی کے مطابق، عالمی ادارے کے نائب ڈائریکٹر جنرل جلد ایران کا دورہ کریں گے تاکہ تعاون کے نئے طریقہ کار پر مشاورت کی جا سکے۔تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ اس دورے میں ان جوہری تنصیبات کا معائنہ شامل نہیں ہوگا جنہیں حالیہ حملوں کے دوران نقصان پہنچا۔ایرانی ترجمان نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل کے غیر قانونی حملوں کی وجہ سے ایران اور IAEA کے درمیان تعاون متاثر ہوا.
ایرانی ترجمان نے یورپی ممالک کی جانب سے اسنیپ بیک میکانزم کو دوبارہ فعال کرنے کی تجویز کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا:”اس اقدام کا کوئی قانونی یا فنی جواز نہیں۔ اگر یورپی ممالک قرارداد میں توسیع کی تجویز پیش کرتے ہیں تو وہ بے بنیاد اور ناقابل قبول ہوگی۔”