اسلام آباد: بیورو رپورٹ محمد سلیم سے
پاکستان نے آج اسلام آباد میں ریجنل چیفس آف ڈیفنس اسٹاف کانفرنس کی میزبانی کی، جس میں امریکہ، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے اعلیٰ عسکری وفود نے شرکت کی۔ یہ تاریخی کثیرالملکی اجلاس خطے میں سیکیورٹی تعاون، عسکری سفارت کاری اور تزویراتی مکالمے کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
"روابط کو مضبوط بنانا، امن کو یقینی بنانا” کے عنوان سے منعقدہ اس کانفرنس کا مقصد سلامتی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینا، تربیتی اقدامات کو بہتر بنانا اور انسداد دہشت گردی سمیت دیگر سیکیورٹی معاملات میں بہترین تجربات کا تبادلہ کرنا تھا۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے معزز دفاعی وفود کا خیرمقدم کیا اور خطے میں امن، استحکام اور تعمیری رابطے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا:
"آج کے دور میں جب ہمیں سرحد پار خطرات اور پیچیدہ ہائبرڈ چیلنجز کا سامنا ہے، تو عسکری سطح پر باہمی تعاون، اسٹریٹجک مکالمہ اور باہمی اعتماد کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ پاکستان اپنے شراکت دار ممالک کے ساتھ مل کر ایک محفوظ اور خوشحال علاقائی ماحول کے قیام کے لیے پُرعزم ہے۔”
کانفرنس میں وسطی اور جنوبی ایشیا کی بدلتی ہوئی تزویراتی صورتحال، علاقائی سلامتی کے مسائل، مشترکہ تربیتی اقدامات، انسداد دہشت گردی میں تعاون اور قدرتی آفات یا انسانی بحرانوں میں مشترکہ ردعمل جیسے موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔شرکاء نے علاقائی امن، خودمختاری کے احترام اور دہشت گردی، سائبر سیکیورٹی اور انتہا پسندی جیسے مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے باہمی عزم کا اعادہ کیا۔اجلاس میں پاکستان کی قیادت، مہمان نوازی اور اس اہم دفاعی سفارت کاری کی پہل کو بھرپور سراہا گیا۔یہ اسٹریٹجک ہم آہنگی پاکستان کے اس دیرینہ عزم کی عکاس ہے کہ وہ خطے کو ایک محفوظ، باہم مربوط اور تعاون پر مبنی ماحول میں تبدیل کرے، جو مشترکہ سیکیورٹی مفادات اور علاقائی یکجہتی پر مبنی ہو