اقوام متحدہ کے جنیوا میں واقع صدر دفتر کے ملازمین کی یونین نے تنظیم کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد منظور کر لی ہے۔ اس اقدام کی وجہ اقوام متحدہ میں مجوزہ اصلاحات ہیں جو کہ "یو این – 80” (UN-80) منصوبے کا حصہ ہیں۔ ان اصلاحات میں سال 2026 تک عملے میں 20 فیصد کمی کی تجویز بھی شامل ہے، جس پر ملازمین نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
یونین کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق: "ملازمین ‘اقوام متحدہ – 80’ اقدام، سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس، اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل گائے رائڈر پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔”
یہ قرارداد یونین کے غیر معمولی عام اجلاس میں منظور کی گئی، جس میں تقریباً 600 ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس کے لیے مطلوبہ کورم 200 افراد تھا، جو مکمل کیا گیا۔
یونین نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کی بنیاد تنظیم کی اعلیٰ قیادت میں بصیرت اور واضح ویژن کی کمی ہے، خصوصاً اصلاحاتی اقدامات کی تیاری کے عمل کو "افراتفری کا شکار” قرار دیا گیا ہے۔
ملازمین کی نمائندہ تنظیم نے اس بات پر بھی تنقید کی کہ انتظامیہ نے برطرفیوں جیسے حساس معاملات پر ملازمین کے نمائندوں سے کوئی مشاورت نہیں کی، جو کہ تنظیم کے اندر شفافیت اور مشاورت کے اصولوں کے منافی ہے۔
یہ پیش رفت اقوام متحدہ کی اندرونی حکمت عملی اور انسانی وسائل کے نظم و نسق سے متعلق سنگین سوالات کو جنم دے رہی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں ادارہ امن، ترقی اور انسانی حقوق کے فروغ کی کوششیں کر رہا ہے۔