نئی دہلی:
بھارتی فوج کے سربراہ جنرل اپیندر دیویدی نے دعویٰ کیا ہے کہ دشمن کے خلاف سخت اور فوری کارروائی اب بھارت کا "نیا معمول” بن چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم کے اعتماد اور حکومت کی مکمل آزادی کے نتیجے میں فوج نے مؤثر سرجیکل کارروائیاں کیں۔
کارگل وار میموریل پر وجے دیوس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے جنرل دیویدی نے کہا کہ حالیہ "آپریشن سندور” پاکستان کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ دہشت گردی کے حامیوں کو بخشا نہیں جائے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس آپریشن میں پاکستان کی سرزمین پر موجود 9 انتہائی اہم دہشت گرد اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا، اور کوئی ضمنی نقصان نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر کے ایک "فیصلہ کن فتح” حاصل کی ہے۔
جنرل دیویدی نے مزید کہا:> "8 اور 9 مئی کو پاکستان کی کارروائی کا مؤثر جواب دیا گیا۔ ہمارا فضائی دفاعی نظام ایک ناقابل تسخیر دیوار کی طرح کھڑا رہا، جسے کوئی میزائل یا ڈرون عبور نہیں کر سکا۔”
انہوں نے اعلان کیا کہ فوج میں نئی دفاعی یونٹس قائم کی جا رہی ہیں، جن میں "رودرا آل آرمز بریگیڈ” اور "بھیرو لائٹ کمانڈو یونٹ” شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ہر انفنٹری بٹالین میں ڈرون پلاٹون اور توپ خانے میں "شکتیمان رجمنٹ” بنائی گئی ہے جو جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی دفاعی صلاحیت میں تیزی سے اضافہ کر رہا ہے اور جلد ہی مقامی طور پر تیار کردہ میزائلوں سے لیس فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر فعال ہو جائے گا۔
آخر میں جنرل دیویدی نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا:> "قوم ان ہیروز کی قربانیوں کی بدولت محفوظ ہے، جنہوں نے برف پوش چوٹیوں پر ڈٹے رہ کر ہماری پرامن زندگی ممکن بنائی۔”