استنبول / تہران / برلن:
ایران اور یورپی ٹرائیکا (برطانیہ، فرانس، جرمنی) کے درمیان استنبول میں ایرانی قونصل خانے میں ہونے والی جوہری بات چیت کسی ٹھوس پیش رفت کے بغیر ختم ہو گئی ہے، جس کے بعد ایران پر دوبارہ عالمی پابندیاں عائد کیے جانے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
ایرانی نائب وزیر خارجہ اور مذاکرات کار کاظم غریب آبادی نے خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات سنجیدہ، واضح اور تفصیلی تھی، جو ایران کے جوہری پروگرام اور عالمی پابندیوں کے گرد گھومتی رہی۔ تاہم کوئی ٹھوس معاہدہ طے نہیں پا سکا، البتہ فریقین نے مزید مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔.
یہ مذاکرات ایسے وقت پر ہو رہے ہیں جب جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے دوران امریکی بمبار طیارے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ یہ ملاقات اسی کشیدگی کے بعد ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان پہلا رابطہ ہے۔