ہرِدور (بھارت)
بھارت کی ریاست اترکھنڈ کے شہر ہرِدور میں واقع مشہور منسا دیوی مندر میں پیر کی صبح پیش آنے والے افسوسناک واقعے میں کم از کم 6 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے۔ واقعہ مندر کی چوٹی پر واقع راستے پر اچانک ہجوم کے بے قابو ہو جانے کے باعث پیش آیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں زائرین پیر کی صبح مندر کے دیدار کے لیے موجود تھے۔ اسی دوران ایک افواہ نے خوف کی لہر دوڑا دی، جس کے نتیجے میں لوگ ایک دوسرے پر چڑھ دوڑے اور بھگدڑ مچ گئی۔
واقعے میں جاں بحق ہونے والوں میں ایک 6 سالہ بچی بھی شامل ہے، جو اپنی والدہ کے ساتھ زیارت کے لیے آئی تھی۔ دیگر متوفین میں مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین شامل ہیں۔ ہم سب بھاگنے لگے، لوگ ایک دوسرے کے نیچے آ گئے ایک عینی شاہد نے میڈیا کو بتایا کہ “کسی نے چیخ کر کہا کہ بجلی کی تار گر گئی ہے، اور سب لوگ پیچھے ہٹنے لگے۔ لوگ بھاگنے لگے، کچھ گر گئے اور دوسروں کے نیچے آ گئے۔”
ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں کئی افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
اترکھنڈ کے وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کے لیے 2 لاکھ روپے فی کس معاوضے اور زخمیوں کے لیے 50 ہزار روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔
واقعے کے بعد مندر انتظامیہ اور مقامی حکومت کی جانب سے سیکیورٹی اور بھیڑ کنٹرول کے ناقص انتظامات پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے بڑے مذہبی اجتماعات میں انتظامیہ کو بہتر حکمت عملی اپنانی چاہیے تاکہ قیمتی جانوں کا ضیاع نہ ہو۔