کولمبیا کے صدر گوستاوو پیترو نے اسرائیل کو کوئلہ برآمد کرنے پر مکمل پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ "کولمبیا غزہ میں جاری نسل کشی کا حصہ نہیں بنے گا”۔
صدر پیترو نے ایک سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا:> "جب تک اسرائیل فلسطینیوں پر بم برسانا بند نہیں کرتا، تب تک کولمبیا سے ایک ٹن بھی کوئلہ اسرائیل نہیں جائے گا۔”انہوں نے واضح کیا کہ کولمبیا، اسرائیل کے اقدامات پر خاموش نہیں رہ سکتا اور جب تک فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی،
اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع رہیں گے،
اور تجارتی پابندیاں برقرار رہیں گی۔
صدر نے اُمید ظاہر کی کہ ایک دن اسرائیلی عوام خود کو بدلیں گے، امن کی جانب بڑھیں گے اور اُس دن دونوں ممالک دوبارہ مل بیٹھیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ بطور کمانڈر ان چیف کولمبیا کی فوج کو یہ واضح حکم دے چکے ہیں کہ اسرائیل کو کوئلے کی فراہمی مکمل طور پر بند رکھی جائے۔
یہ اعلان غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں اور فلسطینیوں کی ہلاکتوں پر عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تشویش کے تناظر میں سامنے آیا ہے، جس کے بعد کولمبیا اسرائیل کو کوئلہ برآمد کرنے سے پابندی لگانے والا پہلا بڑا ملک بن گیا ہے۔