Portugal immigration laws tightened 2025
لزبن (خصوصی نمائندہ) —
پرتگال میں نئی قائم ہونے والی دائیں بازو کی حکومت نے ملک کی امیگریشن پالیسی میں نمایاں تبدیلیوں کا اعلان کرتے ہوئے سخت اقدامات نافذ کر دیے ہیں۔ ان اقدامات میں ویزہ کے حصول، مستقل رہائش اور شہریت کے قوانین میں سختیاں شامل ہیں، جنہیں عوامی مفاد میں "شہری مرکزیت پر مبنی اصلاحات” کا نام دیا جا رہا ہے۔
نئی حکومت کو پارلیمان میں قوم پرست جماعت چیگا (Chega) کی حمایت حاصل ہے، جو تارکین وطن، مذہبی اقلیتوں اور کثیر الثقافتی معاشرے کے سخت مخالف بیانیے کے لیے جانی جاتی ہے۔ اگرچہ چیگا باضابطہ طور پر حکومت میں شامل نہیں، مگر اس کی پارلیمانی طاقت نے حکمران جماعت کو سخت فیصلے نافذ کرنے کا عملی اختیار دے دیا ہے۔
نئے قوانین کے تحت، پرتگال آنے والے افراد کے لیے ویزہ کی شرائط مزید سخت کر دی گئی ہیں۔ اب ملازمت، تعلیم یا خاندانی بنیادوں پر درخواست دینے والوں کو نہ صرف طویل اور پیچیدہ جانچ پڑتال کے عمل سے گزرنا ہوگا بلکہ ان کے مالی، پیشہ ورانہ اور قانونی پس منظر کی چھان بین بھی مزید گہری ہوگی۔ مختصر مدتی ویزوں کی منظوری میں بھی کئی نئی شرائط شامل کر دی گئی ہیں۔
شہریت کے حصول کے لیے بھی اہم تبدیلیاں نافذ کی گئی ہیں۔ پرتگال میں قیام کی لازمی مدت کو بڑھا دیا گیا ہے، اور اب ان افراد کو بھی سخت امتحانات دینا ہوں گے جن کے بچے پرتگال میں پیدا ہوئے ہیں۔ شہریت کے امتحان میں زبان، پرتگالی تاریخ، ثقافت اور آئینی معلومات سے متعلق سوالات کو بھی زیادہ جامع اور سخت بنا دیا گیا ہے۔
حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات نسلی یا مذہبی تعصب پر مبنی نہیں بلکہ یہ ملکی مفاد، معاشی توازن اور قانونی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے ہیں۔ ان کے بقول، "یہ قوانین ہمارے سماجی ڈھانچے کے تحفظ اور غیرقانونی امیگریشن کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ضروری ہیں۔”
دوسری جانب، ان پالیسیوں پر اندرون و بیرون ملک سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ بائیں بازو کی جماعتوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور متعدد سول سوسائٹی گروپس نے ان اقدامات کو پرتگال کی شمولیتی شناخت کے منافی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے امیگریشن کے حساس مسئلے کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا ہے، اور اس سے پرتگال کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
پرتگال، جو کہ یورپ میں ایک نسبتاً کھلا اور روادار ملک سمجھا جاتا رہا ہے، اب ان پالیسیوں کے ذریعے ایک ایسے راستے پر گامزن ہو رہا ہے جہاں امیگریشن کو خطرے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، اور تارکین وطن کو قانونی طور پر مشکل ترین مراحل سے گزارا جائے گا۔
یہ تبدیلیاں اس وقت رونما ہو رہی ہیں جب یورپ بھر میں دائیں بازو کی سیاست زور پکڑ رہی ہے اور مختلف ممالک میں امیگریشن مخالف بیانیے عوامی حمایت حاصل کر رہے ہیں۔ پرتگال کی حالیہ پیش رفت اسی رجحان کا ایک مظہر ہے، جس میں "قانون اور تحفظ” کو جواز بنا کر انسانی حقوق کو پس پشت ڈالا جا رہا ہے۔