برسلز — یورپی کمیشن نے چینی آن لائن ریٹیلر Temu پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم پر غیر قانونی اور خطرناک مصنوعات کی فروخت روکنے میں ناکام رہا ہے۔ یہ اقدام یورپی یونین کے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ (DSA) کی ممکنہ خلاف ورزی کے تحت سامنے آیا ہے۔
کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر Temu نے فوری اصلاحات نہ کیں تو اسے عالمی آمدن کے 6 فیصد تک کا بھاری جرمانہ ہوسکتا ہے، جو اربوں یورو تک پہنچ سکتا ہے۔
یورپی یونین نے اس سلسلے میں ایک باضابطہ تفتیش کا آغاز کر دیا ہے تاکہ یہ جانچا جا سکے کہ آیا Temu نے یورپی صارفین کو ممنوعہ یا خطرناک مصنوعات سے بچانے کے لیے مؤثر حفاظتی نظام نافذ کیا یا نہیں۔Temu، چین کی معروف ای کامرس کمپنی Pinduoduo کا ذیلی ادارہ ہے، جو حالیہ برسوں میں یورپ میں تیزی سے مقبول ہوا ہے۔ تاہم اس پر پہلے بھی جعلی، غیر محفوظ اور غیر منظور شدہ اشیاء کی فروخت کے الزامات لگ چکے ہیں۔
یورپی حکام کا کہنا ہے کہ Temu کے پلیٹ فارم پر صارفین کو محفوظ رکھنے کے لیے مناسب جانچ و نگرانی کا نظام موجود نہیں ہے، جو کہ ڈیجیٹل خدمات سے متعلق یورپی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
یہ کارروائی یورپی یونین کی اُن وسیع کوششوں کا حصہ ہے جن کے ذریعے وہ بڑی ٹیک کمپنیوں کو جواب دہ بنانے اور صارفین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سخت قانون سازی کر رہی ہے، خاص طور پر اُن کمپنیوں کے خلاف جو یورپی حدود سے باہر کام کر رہی ہیں۔Temu کو اپنے دفاع کا موقع دیا جائے گا، اور اگلے چند ہفتے اس قانونی لڑائی میں فیصلہ کن ثابت ہو سکتے ہیں۔