پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیرِاعظم عمران خان کی مختلف مقدمات میں ضمانت سے متعلق اپیلوں کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیا تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے۔
نئے بینچ میں شامل ججز درج ذیل ہیں:چیف جسٹس یحییٰ آفریدی (سربراہ بینچ)جسٹس شفیع صدیق یجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب۔سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق، یہ بینچ 12 اگست 2025 کو عمران خان کی جانب سے دائر اپیلوں پر سماعت کرے گا، جن میں انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں کے فیصلوں کو چیلنج کیا ہے۔
عمران خان پر مختلف سیاسی و فوجداری نوعیت کے مقدمات زیر سماعت ہیں، جن میں سائفر کیس، توشہ خانہ، عوامی جلسوں میں اشتعال انگیز تقاریر اور ملکی سلامتی سے متعلق الزامات شامل ہیں۔ سابق وزیرِاعظم کی جانب سے ان مقدمات میں ضمانت کے لیے اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کیا گیا ہے۔پہلے یہ مقدمات سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے بینچ میں مقرر تھے، تاہم انتظامی بنیادوں پر بینچ میں رد و بدل کیا گیا ہے۔نئے بینچ کی تشکیل نے قانونی و سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ عمران خان کی سیاسی قسمت کا دارومدار اب ان اپیلوں پر ہونے والے فیصلے پر ہوگا، کیونکہ ان میں سے کچھ مقدمات ان کی انتخابی اہلیت اور قید و رہائی سے براہِ راست متعلق ہیں۔سپریم کورٹ میں 12 اگست کو ہونے والی سماعت کے دوران عمران خان کے وکلا ضمانت کی بحالی اور ان مقدمات میں مزید گرفتاری سے تحفظ کی درخواست کریں گے، جبکہ سرکاری وکیل عدالت کو تفتیش اور سیکیورٹی خدشات سے متعلق آگاہ کریں گے۔یہ سماعت آئندہ عام انتخابات کے تناظر میں عمران خان اور پی ٹی آئی کے سیاسی مستقبل کے لیے انتہائی اہم سمجھی جا رہی ہے۔