کینبرا (مانیٹرنگ ڈیسک وائس آف جرمنی)
آسٹریلیا نے اعلان کیا ہے کہ 10 دسمبر 2025 سے 16 سال سے کم عمر بچوں کے یوٹیوب اکاؤنٹس پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ یہ اقدام بچوں کو آن لائن نقصانات سے بچانے کے لیے جاری حکومتی پالیسی کا حصہ ہے۔اس فیصلے کے تحت یوٹیوب کو ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے جن پر کم از کم عمر کی شرط لاگو کی گئی ہے۔ اس سے قبل فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، اور دیگر پلیٹ فارمز پر یہ پابندی عائد کی جا چکی ہے۔آسٹریلوی وزیرِ مواصلات انیکا ویلز نے کہا ہے کہ اگر پلیٹ فارم ان قوانین پر عمل نہ کریں تو ان پر 50 ملین آسٹریلوی ڈالر تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ ویلز کے مطابق حکومت یوٹیوب کی مالک کمپنی Alphabet Inc کی کسی قانونی کارروائی کی دھمکی سے خوفزدہ نہیں۔یوٹیوب نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے اور اس فیصلے پر غور کر رہا ہے۔ کمپنی نے یوٹیوب کو "سوشل میڈیا” کے بجائے "ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم” قرار دیا ہے۔آسٹریلوی حکومت نے واضح کیا ہے کہ بچوں کو یوٹیوب تک رسائی تو حاصل رہے گی، لیکن وہ ذاتی اکاؤنٹ نہیں بنا سکیں گے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی کا مقصد بچوں کو سوشل میڈیا کے ممکنہ نقصان دہ اثرات سے محفوظ رکھنا ہے، جیسے نیند میں خلل، ذہنی دباؤ، اور نامناسب مواد تک رسائی۔
وزیراعظم انتھونی البانیز نے اعلان کیا ہے کہ ستمبر میں اقوامِ متحدہ کے ایک فورم میں آسٹریلیا اس پالیسی کے لیے عالمی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔