اسلام آباد (انٹرنیشنل ڈیسک) — پاکستان کے وزیر مملکت برائے مذہبی امور نے کہا ہے کہ چہلم امام حسینؑ کے لیے سڑک کے ذریعے ایران اور عراق جانے والے زائرین پر پابندی میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس فیصلے پر دوبارہ غور کرنے یا سمندر و دیگر متبادل راستوں کے استعمال پر فی الوقت کوئی پالیسی نہیں بنا رہی۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا:> "زائرین کی سلامتی اور ریاستی سطح پر انتظامی ضروریات کے پیش نظر یہ پابندی برقرار رہے گی۔”یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے زائرین اور مذہبی تنظیمیں حکومت سے مطالبہ کر رہی تھیں کہ انہیں سڑک کے راستے چہلم کی ادائیگی کے لیے ایران اور عراق جانے کی اجازت دی جائے، جیسا کہ ماضی میں ہوتا رہا ہے۔
تاہم حکام کا مؤقف ہے کہ سرحدی سیکیورٹی، ویزا پابندیوں اور علاقائی حالات کے باعث اس وقت زمینی راستے سے سفر کی اجازت دینا ممکن نہیں ہے۔
زائرین کی بڑی تعداد ہر سال چہلم امام حسینؑ کے موقع پر کربلا کی زیارت کے لیے ایران و عراق کا رخ کرتی ہے، اور اس پابندی کے باعث ہوائی سفر کے سوا کوئی متبادل راستہ باقی نہیں بچتا، جس سے اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔
وزارت مذہبی امور نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے طے کردہ رہنما اصولوں کی پاسداری کریں اور غیر قانونی راستوں سے سفر سے اجتناب کریں۔