اسلام آباد (بیورو رپورٹ محمد سلیم سے )
حکومتِ پاکستان نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کو 31 جولائی 2025ء کو باضابطہ طور پر بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
یہ فیصلہ 54 سال بعد سامنے آیا ہے، جب کہ یہ ادارہ 17 جولائی 1971ء کو عوام کو سستی اور معیاری اشیائے خوردونوش کی فراہمی کے مقصد سے قائم کیا گیا تھا۔وزارتِ صنعت و پیداوار کے ذرائع کے مطابق بندش کا فیصلہ ادارے کے بڑھتے ہوئے مالی خسارے، کرپشن کے الزامات اور جدید مارکیٹ تقاضوں سے ہم آہنگ نہ ہونے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔یوٹیلیٹی اسٹورز کے بند ہونے سے ملک بھر میں ہزاروں ملازمین براہِ راست متاثر ہوں گے، جن کے لیے متبادل روزگار یا گولڈن ہینڈ شیک پیکج کی تفصیلات فی الحال واضح نہیں کی گئیں۔ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام حکومت کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت خسارے میں جانے والے سرکاری اداروں کی نجکاری یا بندش پر زور دیا جا رہا ہے۔عوامی سطح پر اس فیصلے کو مخلوط ردِعمل کا سامنا ہے۔ بعض حلقے اسے معاشی حقیقت پسندی کا تقاضا قرار دے رہے ہیں، جب کہ دیگر اسے عام آدمی کے لیے ریلیف ختم کرنے کے مترادف سمجھتے